مکرمی !دنیا کی تمام علوم وفنون کی کتابیں ایک طرف، قرآن کی شان و عظمت، رفعت و بلندی اور مقام ومرتبہ کا مقابلہ کرہی نہیں سکتیں۔ اس کتاب مقدس کی فضیلت اور عظمت کے لیے اتنی ہی بات کافی ہے کہ اس کے محافظ خود رب تعالیٰ کی ذات ہے۔ جیساکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: " ہم نے ہی قرآن کو اتارا ہے اور ہم ہی اس کے محافظ ہیں"۔مذہبی رواداری کا درس دینے والے یورپی ممالک، آخر کیوں گستاخیوں کی جرات کرتے ہیں۔ کہاں ہیں وہ پادری؟ کہاں ہیں وہ پوپ؟؟ جو امن کا ڈھکوسلہ کرتے ہیں۔ دنیائے کفر کا مقصد پوری دنیا کو یہ باور کروانا ہے کہ اسلام دہشت گردی کی تعلیم دیتا ہے۔ اسلام مار کاٹ کی بات کرتا ہے۔ اسلام انتہاء پسندی سکھلاتا ہے۔یہودی یہودیت اور عیسائی، عیسائیت کو امن پسند مذہب دکھلانا چاہتے ہیں۔ اور اسلام کا پر نور چہرہ ، گدلا کرنا چاہتے ہیں۔ حالاں کہ اسلام کی تعلیمات تو یہ ہے کہ تمام آسمانی کتابوں کو تہہ دل سے تسلیم کیا جائے۔ سوال یہ ہے کہ موجودہ واقعہ اور قبل ازیں گستاخی کے دیگر واقعات کیا امن کے تقاضوں میں سے ہیں؟ یہودیت اور عیسائیت جس امن کا ڈھونگ رچاتی ہے کیا اس کی صورت یہ ہے؟ اگر امن سے یہی امن مراد ہے تو کفر یہ بات بھی جان لے کہ ایسے امن و امان کا جواب بھی لاتوں کے ذریعے دیا جاتا رہے گا اور ایسے عمر پیدا ہوتے رہیں گے۔ شاید کفر وہ سبق بھول چکا ہے کہ ایک مسلمان اپنی سب سے قیمتی چیز جان تو دے سکتا ہے مگر شعائر اسلام کے ساتھ گستاخی کسی صورت برداشت نہیں کرسکتا۔ (آصف اقبال انصاری)