سکھر(نامہ نگار) پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ میرا تعلق مڈل کلاس گھرانے سے تھا معلوم ہے کہ غربت کیا ہوتی ہے ، ایلیٹ کلاس کے لوگ برداشت نہیں کرتے کے مڈل کلاس کا کوئی شخص سیاست کا اعلی ٰمقام حاصل کرے ،اپنی زندگی پر کتاب لکھ رہا ہوں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر بار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔خورشید شاہ نے کہا کہ سکھر ہائی کورٹ بار نے ملک میں چار مارشل لاء کا مقابلہ کیا ہے ، بطور سیاسی کارکن وہ رات نہیں بھولتا جب جیلر نے آکر کہا کے صبح آپ کو کوڑے مارنے کیلئے لیکر چلنا ہے اس بار کی درخواست دائر کرنے کی وجہ سے مجھے کوڑے نہیں لگے ، آج جس مقام پر ہو یہاں ایک دن میں نہیں پہنچا ہوں ۔ٹیپو سلطان کی بات تو کرتے ہیں لیکن 90 سال کی اپنی تاریخ کا نہیں بتاتے ، بڑی گاڑیوں پر اسلحہ بردار گارڈز کے ساتھ گھومنا روایت بن گئی ہے لوگوں کو طاقت کا بڑا غرور ہے ، دنیا کہہ رہی مودی بھی اپنے اقتدار کی خاطر لوگوں کو جیل میں ڈال رہا ہے آپ بھی یہی کر رہے ہیں۔ الزام تراشیاں سیاستدانوں کو گندا کرنے کیلئے کی جاتی ہیں ملک پر 40 سال مارشل لاء مسلط رہی، آمروں نے حکومت کی،سیاست میں عزت کمائی ہے ، آج میرے پیچھے پڑھ گئے ہیں ،میرے متعلق کہتے ہیں 500 ارب اسکے پاس ہیں مجھے اسکا ایک فیصد دے دو باقی سب رکھ لو، برج منصوبہ رکوائے جانے کیخلاف عدالت سے رجوع کرنے جارہا ہوں، اپنے اکائونٹ میں 80 ڈالر ڈلوائے اس پر 110 ڈالر کا ٹیکس نوٹس آگیا۔، 80 ڈالر پر بھی لینے کے دینے پڑگئے ۔الزامات تو لگتے رہتے ہیں کچھ ہوگا تو دونگا نہیں ہوگا تو کہاں سے دونگا۔
مڈل کلاس ہوں ، معلوم ہے غربت کیا ہوتی ہے :خورشید شاہ
جمعرات 22 اگست 2019ء
سکھر(نامہ نگار) پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ میرا تعلق مڈل کلاس گھرانے سے تھا معلوم ہے کہ غربت کیا ہوتی ہے ، ایلیٹ کلاس کے لوگ برداشت نہیں کرتے کے مڈل کلاس کا کوئی شخص سیاست کا اعلی ٰمقام حاصل کرے ،اپنی زندگی پر کتاب لکھ رہا ہوں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر بار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔خورشید شاہ نے کہا کہ سکھر ہائی کورٹ بار نے ملک میں چار مارشل لاء کا مقابلہ کیا ہے ، بطور سیاسی کارکن وہ رات نہیں بھولتا جب جیلر نے آکر کہا کے صبح آپ کو کوڑے مارنے کیلئے لیکر چلنا ہے اس بار کی درخواست دائر کرنے کی وجہ سے مجھے کوڑے نہیں لگے ، آج جس مقام پر ہو یہاں ایک دن میں نہیں پہنچا ہوں ۔ٹیپو سلطان کی بات تو کرتے ہیں لیکن 90 سال کی اپنی تاریخ کا نہیں بتاتے ، بڑی گاڑیوں پر اسلحہ بردار گارڈز کے ساتھ گھومنا روایت بن گئی ہے لوگوں کو طاقت کا بڑا غرور ہے ، دنیا کہہ رہی مودی بھی اپنے اقتدار کی خاطر لوگوں کو جیل میں ڈال رہا ہے آپ بھی یہی کر رہے ہیں۔ الزام تراشیاں سیاستدانوں کو گندا کرنے کیلئے کی جاتی ہیں ملک پر 40 سال مارشل لاء مسلط رہی، آمروں نے حکومت کی،سیاست میں عزت کمائی ہے ، آج میرے پیچھے پڑھ گئے ہیں ،میرے متعلق کہتے ہیں 500 ارب اسکے پاس ہیں مجھے اسکا ایک فیصد دے دو باقی سب رکھ لو، برج منصوبہ رکوائے جانے کیخلاف عدالت سے رجوع کرنے جارہا ہوں، اپنے اکائونٹ میں 80 ڈالر ڈلوائے اس پر 110 ڈالر کا ٹیکس نوٹس آگیا۔، 80 ڈالر پر بھی لینے کے دینے پڑگئے ۔الزامات تو لگتے رہتے ہیں کچھ ہوگا تو دونگا نہیں ہوگا تو کہاں سے دونگا۔
آج کے کالم
یہ خبر روزنامہ ٩٢نیوز لاہور میں جمعرات 22 اگست 2019ء کو شایع کی گی
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں