کراچی، ٹنڈومحمد خان،اسلام آباد (سٹاف رپورٹر،این این آئی) پیپلزپارٹی کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ ملک میں کنٹرولڈ ڈیموکریسی کیلئے اٹھارہویں ترمیم کی غلط تشریح اور صوبائی خودمختاری کے خلاف سازشیں کی جارہی ہیں،آصف علی زرداری اوربلاول بھٹو 18ویں ترمیم کی بات چھوڑ دیں توسب ٹھیک ہوجائے گا،پیپلز پارٹی فرشتوں کی پارٹی نہیں مگر دوسرے بھی فرشتے نہیں، جوسزا علیمہ خان کیلئے ہے وہی سزا فریال تالپور کو دی جائے ، اٹھارویں ترمیم کے خاتمہ کیخلاف کارکن احتجاج کیلئے تیارہوجائیں۔ان خیالات کا اظہارسینیٹرشیری رحمٰن،صوبائی وزیرسعید غنی،ڈاکٹر نفیسہ شاہ،نثارکھوڑو، وقارمہدی اوردیگررہنمائوں نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کی خدمات پرمنعقدہ سیمینارسے خطاب میں کیا۔سینیٹرشیری رحمٰن نے اپنے صدارتی خطاب میں کہاکہ بلاول پر مقدمہ بنایا گیاحالانکہ اس جے آئی ٹی کے اوپرجے آئی ٹی بننی چاہیئے ۔ انہوں نے کہاکہ 18ویں ترمیم اس لیے لائی گئی تاکہ صوبوں کووسائل دیئے جائیں، وسائل پرپہلا حق صوبے کا ہے ،سندھ کواس کا حق نہیں دیا جارہا ،وفاق سندھ کو حقوق دے ۔ انہوں نے کہاکہ جے آئی ٹی اس لئے بنائی گئی کہ پیپلزپارٹی کی جان نہ چھوٹے ،جے آئی ٹی کو کہا گیا ہے کہ یہ کام کرتی رہے ،اسکی تحقیقات کا کوئی ٹائم فریم نہیں ،کل مجھے بھی گھسیٹا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اچھے برے ہر جگہ ہیں،پیپلز پارٹی بھی فرشتوں کی پارٹی نہیں،ہمارے خلاف سازشیں پیپلزپارٹی کو نہیں ملک کو کمزورکررہی ہیں۔ دریں اثنائمیڈیاسے گفتگومیں سید خورشید شاہ نے کہا کہ ہم وفاقی حکومت کو گرانا نہیں چاہتے ،وہ خود ہی حکومت کرنا نہیں چاہتے تاکہ وہ دوبارہ عوام میں جاکر مظلوم بن سکیں ۔ خوشید شاہ نے کہا کہ ہماری قیادت کو آج تک عدالتوں سے انصاف نہیں ملا ،ہم جمہوریت اور معاشی حقوق پر سودے بازی نہیں کرینگے ۔ادھرایک بیان میں ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان چاہتے ہیں کہ کوئی انہیں دھکے دیکر اقتدار سے نکالے تاہم عوام میں بالکل بے نقاب ہو نے تک ہم عمران کو بھاگنے نہیں دینگے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ہرچیز کو مذاق بنا رکھا ہے مگر مسخرہ پن سے حکومت نہیں چلائی جاتی۔