اسلام آباد، راولپنڈی(وقائع نگار خصوصی،وقائع نگار، 92 نیوز رپورٹ)کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی گولہ باری کے نتیجہ میں ایک لڑکا شہید ہوگیا جبکہ پاک فوج نے دشمن کو بھرپور جواب دیا۔ سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے پاکستان نے سخت احتجاج ریکارڈ کرایا ۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق کنٹرول لائن کے لیپہ سیکٹر میں بھارتی فوج نے بلا اشتعال فائرنگ کی اور شہری آبادی کو آرٹلری، مارٹرز اور دیگر بڑے ہتھیاروں سے نشانا بنایا۔، بھارتی گولہ باری سے تلواری گاؤں میں لڑکا شہید ہوگیا۔پاک فوج نے مؤثر جوابی کارروائی میں دشمن کی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا جہاں سے سول آبادی پر فائرنگ اور گولہ باری کی جارہی تھی۔ ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کے مطابق پاکستان نے ایک مرتبہ پھر بھارتی ناظم الامور گورو اہلووالیا کو دفتر خارجہ طلب کربھارتی قابض افواج کی جانب سے ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزی پر سخت احتجاج ریکارڈ کرایا۔29 اور 30 جون کو ایل او سی کے جورا اور کیانی سیکٹرز میں بھارتی فورسز کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی گئی۔ بھارتی افواج کی بلااشتعال فائرنگ سے 16سالہ محمد توحید ولد محمد اسماعیل شہید جبکہ 2 سالہ آزاد احمد ولد مشاہد ابراہیم , 6 سالہ انیسہ وقاص ولد محمد وقاص، 28 سالہ سراج الدین ولد نظام الدین , 16 سالہ سرمد اکرم ولد محمد اکرم اور 42 سالہ عبد القیوم ولد جنید علی شدید زخمی ہو ئے ۔ رواں برس بھارت اب تک جنگ بندی کی 1546 مرتبہ خلاف ورزیاں کر چکا ہے جن میں 14 نہتے شہری شہید اور 114 شدید زخمی ہوئے ۔ بھارتی فورسز ایل او سی اور ورکنگ بائونڈری پر مسلسل معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ بھارت کی اشتعال انگیزی خطے میں امن و سلامتی کیلئے خطرہ ہے ۔ بھارت ایسی حرکتوں سے مقبوضہ کشمیر سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔ بھارت اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد یقینی بنائے ۔دیہی و شہری آبادیوں کو نشانہ بنانا 2003 کے جنگ بندی معاہدہ کی خلاف ورزی ہے ۔ بیگناہ نہتے شہریوں کو نشانہ بنانا بین الاقوامی قوانین کے بھی منافی ہے ۔ اقوام متحدہ کے مبصر گروپ کو ایل او سی کی معائنہ کی اجازت دی جائے ۔