لاہور،اسلام آباد،ملتان (خبرنگارخصوصی،نمائندگان ، ایجنسیاں ) ملک بھر میں یوم جمعہ کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے طو ر پر منایا گیا، لا ہور سمیت ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے ،ریلیاں نکالی گئیں جن میں مودی کے پتلے نذرآتش کئے گئے ،نماز جمعہ کے اجتماعات میں بھی مقبوضہ کشمیر کی آزادی اور کشمیریوں کے حق میں خصوصی دعائیں کی گئیں۔تفصیلات کے مطابق لاہور کے درجنوں مقامات پر نمازجمعہ کے بعد شہریوں نے بھارت کیخلاف احتجاجی مظاہرے کئے اور مودی سرکار کیخلاف شدید نعرے بازی کی ۔ مقررین نے مسئلہ کشمیر کو فوری پر حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ، ،مقررین نے کہاکہ کشمیر کی آزادی تک جدوجہدجاری رکھیں گے ، جنوبی ایشیاکا پائیدار امن مسئلہ کشمیر کے حل کے ساتھ جڑا ہے ،،سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدارملک کا چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے ، ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔چاروں مسالک علماء بورڈ نے کشمیرپر بھارتی قبضے ومظالم کیخلاف اورتحریک آزادی کشمیر کے حق میں جمعہ کوملک گیر یکجہتی کشمیر منایا ، ملک بھرمیں کشمیرمیں بھارتی دہشتگردی کیخلاف بھرپوراحتجاج اورمظاہرے کئے ، جلوس نکالے ۔ ہزاروں مساجد میں اجتماعات جمعہ میں علماء وخطباء نے کشمیرپر بھارتی ظالمانہ قبضے کیخلاف بھرپور صدائے احتجاج بلند کیا، حیدر آباد میں کشمیریوں سے یکجہتی کیلئے ہندو برادری نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔کراچی ،پشاور ،ملتان،قادر پو ر راں،راجن پور،تونسہ شریف ،چشتیاں ،رحیم یار خان ،پاکپتن ،ساہیوال سمیت دیگر شہروں میں بھی نماز جمعہ کے بعدبھارت مخالف اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے ریلیاں نکالی گئیں ،مظاہرے کئے گئے ،مظاہرین نے بھارت اور مودی کے خلاف نعرے بازی کی اور بھارتی وزیر اعظم کے پتلے جلائے ۔ ملتان میں بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی کے طلبا و اساتذہ، ملازمین ،شہریوں اور سول سوسائٹی کے افراد نے ریلیاں نکالیں اور مظاہرے کئے ۔ رحیم یار خا ن میں خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ آئی ٹی میں یونیورسٹی کی انتظامیہ اور طلباء وطالبات نے قومی یکجہتی پر پُر امن واک کے ذریعے احتجاج کیا۔ جبکہ بھمبر سے شروع ہونے والا جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کا آزادی مارچ مظفرآباد پہنچ گیا۔ مارچ کے شرکاء آج چکوٹھی میں ایل او سی کی طرف مارچ کریں گے ، ادھر لبریشن فرنٹ کے صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی نے حکومت پاکستان اور حکومت آزاد کشمیر سے کنٹرول لائن عبور کرنے کیلئے تعاون مانگ لیا اور کہا ہے دونوں حکومتیں پر امن مارچ کو کنٹرول لائن عبور کرنے دیں۔ذرائع کے مطابق آزادی مارچ کے شرکا ء کی تعداد 18 سے 20ہزار کے درمیان ہے ۔