کوئٹہ ،اسلام آباد( سٹاف رپورٹر ، مانیٹرنگ ڈیسک،92نیوزرپورٹ،سپیشل رپورٹر )کوئٹہ میں بلوچستان اسمبلی چوک کے قریب زرغون روڈ پر نجی ہوٹل کی پارکنگ میں دھماکے میں چار افراد جاں بحق جبکہ دو اسسٹنٹ کمشنرز سمیت11 افراد زخمی ہوئے ۔ زخمیوں کو فوری ہسپتال منتقل کر دیا گیا ۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکہ خیز مواد گاڑی میں نصب کیا گیا تھا۔علاقے کو سکیورٹی اہلکاروں نے گھیرے میں لے لیا جبکہ فائر بریگیڈ کے عملے نے آگ پر قابو پالیا ۔دھماکے میں7گاڑیاں مکمل تباہ جبکہ متعدد گاڑیوں کو آگ لگ گئی،قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے ۔ جاں بحق ہونے والوں میں اسد اللہ اور تین نامعلوم افراد شامل ہیں۔زخمیوں میں اسسٹنٹ کمشنر ریونیو کوئٹہ اعجاز احمد ،اسسٹنٹ کمشنرجعفر آباد بلال شبیر ،عطاء اللہ ،راجہ طاہر، عرفان ،عبدالحمید،محمدنور، وزیر ،بلال قادر،خدابخش ، مزمل خان شامل ہیں۔۔ علاقے میں سکیورٹی اداروں کی جانب سے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے ۔ ترجمان سول ہسپتال کے مطابق دو زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے ۔آئی جی بلوچستان محمد طاہر رائے کے مطابق نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے ۔ پولیس کے مطابق دھماکے میں 40 سے 50کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ دوسری جانب وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ دھماکے میں پولیس اہلکاربھی زخمی ہوئے ۔ دھما کے کے وقت ہوٹل میں چینی سفیر موجود نہیں تھے ، چینی سفیر خیریت سے ہیں۔ 92نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ تحقیقات جاری ہیں ، دھماکہ خود کش تھا یہ بارودی مواد نصب کیاگیا تھا اس کا بعد میں پتہ چلے گا۔ملک میں منصوبہ بندی کے تحت دہشت گردی کی لہر آرہی ہے ۔اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور،کراچی میں بھی دہشت گردی ہوسکتی ہے کیونکہ ملک کے خلاف سازشیں ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی پا کستان کو نقصان پہنچانے کی تمام کوششیں ناکام ہونگی۔بھارت پاکستان میں امن نہیں چاہتا وہ پا کستان کے اندرونی دشمنوں کے ذریعے ہمیں نقصان پہنچاناچاہتا ہے لیکن ناکام ہوگا۔وزیرداخلہ شیخ رشید نے چیف سیکرٹری بلوچستان سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ۔ ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا کہ تحقیقات کی جارہی ہیں۔وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان اورصوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے دھماکے کی فوری تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے اعلیٰ حکام سے رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ ڈی آئی جی اظہراکرم نے میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ دھماکے کے وقت چینی سفیرہوٹل میں موجودنہیں تھے ، دھماکے کے وقت کوئی بھی غیرملکی شخص ہوٹل میں موجود نہیں تھا، گورنر جسٹس (ر)امان اللہ یاسین زئی نے کہا کہ دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لیے پوری قوم متحد ہے ۔ چیئرمین سینٹ محمد صاد ق سنجرانی ، ڈپٹی چیئرمین مرزا محمد آفریدی، قائدایوان سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم ، قائد حزب اختلاف سینیٹر سید یوسف رضا گیلانی ،عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان،چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو ، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری، چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار خان آفریدی،معاون خصوصی شہبازگل،گورنرسندھ عمران اسماعیل،وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار ،چیئرمین پی ایس پی مصطفی کمال نے بھی کوئٹہ دھماکے کی شدید مذمت کی ہے ۔