اسلام آباد، سکرود (وقائع نگار، مانیٹرنگ ڈیسک) قومی ہیرو اور کے ٹو پہاڑی سر کرنے کے دوران لاپتہ ہونے والے کوہِ پیما محمد علی سدپارہ اور ساتھیوں کی لاشیں مل گئی ہیں ، محمدعلی سدپارہ اور آئس لینڈ کے جان سنوری کی لاشوں کی شناخت ہو گئی جبکہ جان پیبلو کی ابھی شناخت نہیں ہو سکی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ علی سدپارہ کے بیٹے کے ساتھ مشابروم ٹریک اینڈٹوررزکمپنی انتظامیہ نے بھی لاشیں ملنے کی تصدیق کی ۔ دوسری جانب وزیر اطلاعات گلگت بلتستان فتح اللہ خان کا کہنا ہے کہ صبح 9 بجے لاشوں کو دور سے دیکھا گیا ہے ، آرمی کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے لاشوں کو نیچے لایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جو کپڑے علی سدپارہ نے پہنے تھے اس سے شناخت ہوئی، تین لاشیں ملی ہیں دو کی شناخت ہوئی ہے ،آج تینوں لاشیں حکومت کی تحویل میں آجائیں گی۔ اپنے ایک بیان میں علی سد پارہ کے بیٹے ساجد سد پارہ نے کہاکہ جسدخاکی کے ٹو بوٹل نیک سے 300 میٹرنیچے کھائی میں نظرآیاان کے ساتھ جان سنوری اورجان پابلوکی لاشیں بھی نظرآرہی ہیں۔خیال رہے کہ رواں سال فروری میں علی سدپارہ اپنے بیٹے ساجد سدپارہ سمیت 2 غیر ملکی کوۂ پیماؤں کے ساتھ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے 2 سر کرنے کے لیے نکلے تھے بعد ازاں لاپتہ ہوگئے تھے ۔دوسری طرف دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو پر کوہ پیمائی کے دوران حادثہ پیش آنے سے ایک برطانوی کوہ پیما ہلاک جب کہ ان کے دو ساتھی شدید زخمی ہو گئے ۔ زخمی کوہ پیمائوں کو بیس کیمپ منتقل کردیا گیا جبکہ ہلاک ہونے والے کوہ پیما کی تلاش جاری ہے ۔دونوں کوہ پیما کے ٹو پر چڑھتے ہوئے ابروزی روٹ پر برفانی تودے کی زد میں آ گئے تھے ۔