اسلام آباد،کوئٹہ( وقائع نگار،سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک) کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں جاں بحق ہونیوالے ہزارہ برادری کے افرادکے لواحقین کا بلوچستان اسمبلی کے باہر ٹارگٹ کلنگ کیخلاف دھرنا جاری ہے ، وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کے مظاہرین سے مذاکرات ناکام ہوگئے ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روزوزیرداخلہ احسن اقبال نے کوئٹہ میں ہزارہ برادری کے مظاہرین سے ملاقات کی اس موقع پرگفتگو میں احسن اقبال نے کہا کہ ملک دشمن پاکستان کو کمزور کرنا چاہتے ہیں، ہزارہ برادری کو نشانہ بنانے والوں سے سختی سے نمٹیں گے ،ہزارہ برادری کو کوئی چھونے کی جرات نہیں کرے گا،ہزارہ برادری کے غم میں برابر کے شریک ہیں، فورسزکی قربانیوں سے 5سا ل میں دہشتگردی کے واقعات میں کمی ہوئی ،مظاہرین کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی آمد تک وہ اپنا احتجاج ختم نہیں کریں گے جسکے بعد وزیرداخلہ احسن اقبال واپس چلے گئے ،اس موقع پر صوبائی وزیرداخلہ میر سرفراز بگٹی ، آئی جی ایف سی میجر جنرل ندیم احمد انجم،آئی جی پولیس معظم جاہ انصاری بھی موجود تھے ۔ دریں اثناسی پیک جوائنٹ کمیٹی اجلاس سے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان نے اتوار کو قوم کے 2 گھنٹے ضائع کئے کوئی نئی بات نہیں کی، عمران خان نے آج تک بلدیاتی ادارہ تک نہیں چلایا، وہ کسے بیوقوف بنارہے ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ گوادر میں پانی کی صورتحال میں 6 سے 8 ماہ میں بہتری آئے گی، چینی حکام کے ساتھ سڑکوں پر کام تیز کرنے کے لیے بات کی ہے ، ڈیموں کو گوادر سے منسلک کرنے کا منصوبہ 90 فیصد مکمل ہوچکا ہے ،دریں اثنا پیر کو وزیرداخلہ نے نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کے دورہ کے دوران امیگریشن کاؤنٹرز اور لاؤ نج کا معائنہ کیا اور وہاں تعینات سٹاف سے ملاقاتیں کیں،وزیر داخلہ نے امیگریشن حکام کو ہدایت کی ہے کہ پاکستان آنے والوں کا خوش اخلاقی سے استقبال کیا جائے ،وزیرداخلہ نے کہا کہ نئے ایئر پورٹ کا منصوبہ خراب حالت میں ورثہ میں ملا، نواز شریف نے اسے حقیقت کا روپ دیا، پاکستان میں آج بین الاقوامی معیار کا ایئر پورٹ کا افتتاح ہو رہا ہے ، یہ منصوبہ اس ترقی و خوشحالی کی علامت ہے جس پر ہم نے ملک کو گامزن کیا۔