واشنگٹن (92 نیوزرپورٹ ) عالمی وباکورونا وائرس نے عالمی معیشت کو بھی تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کردیا۔ ورلڈ بینک نے ایشیائی ممالک کی معاشی شرح نمو میں غیر معمولی کمی کی پیشگوئی کر دی۔ مزید لاکھوں لوگوں کے غریب ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا۔ورلڈ بینک کا کہنا ہیکورونا وائرس نے پوری دنیا کو جس معاشی بحران سے دوچار کر رکھا ہے ، وہ غیر معمولی حد تک غیر متوقع ہے ۔ یہی وجہ ہے معاشی تنزلی کی بالکل درست پیشگوئی کرنا انتہائی مشکل ہے ۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق مشرقی ایشیائی اورپیسفک ممالک میں اقتصادی ترقی 2.1 فیصد تک گر سکتی ہے ۔اگر حالات مزید خراب ہوئے تو یہ شرح منفی 0.5 فیصد تک گرنے کا امکان ہے ۔ یعنی ترقی رک جائے گی اور 0.5 فیصد کے حساب سے معاشی تنزلی شروع ہو جائے گی۔چین میں اقتصادی ترقی2.3 فیصد تک آ جانے کی پیشگوئی کی جا رہی ہے اور بدترین حالات میں یہ شرح 0.1 فیصد تک گر سکتی ہے ۔ورلڈ بینک کے مطابق عالمی وبا خطے میں مفلسی کو مزید ہوا دے گی۔ موجودہ حالات میں مشرقی ایشیائی اور پیسفک ممالک میں خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے والوں کی تعداد 2 کروڑ 40 لاکھ اور بدترین حالات میں ساڑھے تین کروڑ ہونے کا امکان ہے ۔ورلڈ بینک کی جانب سے تمام ممالک کو تجویز دی گئی ہے کہ طبی آلات کی بروقت دستیابی کیلئے آپس میں تعاون یقینی بنائیں۔ نظام صحت میں زیادہ سے زیادہ پیسہ لگائیں اور بیمارہونے والوں کی بھرپورمالی معاونت کریں تاکہ معاشی بحران کے اثرات کو کم کیا جا سکے ۔