لاہور ( فورم رپورٹ : رانا محمد عظیم، محمد فاروق جوہری) کور کمانڈرز کانفرنس میں جو فیصلے کئے گئے ہیں ان سے کسی کرپٹ یا چور یا ڈاکو کو ہی اختلاف ہو سکتا ہے ۔ملک دشمن قوتوں اور ان قوتوں کو پیغام دیا گیا ہے جو اس ملک میں قانون کی رٹ کو چیلنج کر رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار عسکری امور کے ماہرین نے روزنامہ 92 نیوز فورم سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ جنرل ( ر) طلعت مسعود نے کہا کہ فوج میں کور کمانڈرز کانفرنس کی بہت اہمیت ہے ۔ اس میں کور کمانڈرز چیف کو فیڈ بیک دیتے ہیں اور بہت سے معاملات سے چیف کو آگاہ کیا جاتا ہے۔ ایسی کانفرنسز میں جو فیصلے کئے جاتے ہیں وہ بہت اہمیت کے حامل ہوتے ہیں اور ان فیصلوں پر سو فیصد عملدرآمد کیا جاتا ہے ۔ یہ کور کمانڈرز کانفرنس بھی بہت ٹائم پر کی گئی ہے اور اس میں جو فیصلے کئے گئے ہیں ان پر عمل بھی ہو گا اور جب ان فیصلوں پر عمل ہو گا تو ملک دشمن قوتوں کی حوصلہ شکنی ہو گی اور ان کے عزائم کو خاک میں ملایا جائے گا ۔جنرل ( ر) ضیا ئالدین بٹ نے کہا کہ پاکستان میں جس قسم کے واقعات ہوئے ہیں اور جو حالات پیدا ہوئے ہیں اس موقع پر یہ کور کمانڈرز کانفرنس بہت اہمیت کی حامل ہے اور اس کانفرنس میں جو فیصلے کئے گئے ان پر عملدرآمد بھی ہو گا ۔فوج پر بھی بہت سے الزمات لگائے گئے ہیں اس موقع پر یہ ضروری تھا کہ فوج اپنی پوزیشن کلئیر کرے اوریہ بھی بتائے کہ اداروں کی سپورٹ اور قانون کی با لادستی پر کوئی کمپرومائز نہیں ہو گا ۔ دشمن قوتیں ملک میں افرا تفری پھیلانا چاہتی ہیں اور جو فیصلے کورکمانڈرز کانفرنس میں کئے گئے ہیں اس سے ملک دشمن قوتوں کی حوصلہ شکنی ہو گی اور ان کو پیغام بھی چلا گیا کہ فوج پاکستان کی سلامتی کی ذمہ دار ہے اور ملک دشمن قوتوں سے کوئی رعایت نہیں کی جائے گی ۔ جنرل ( ر) زاہد مبشر شیخ نے کہا کہ کور کمانڈرز کانفرنس میں جو فیصلے ہوتے ہیں ان پر سو فیصد عملدرآمد ہوتا ہے ۔ ویسے بھی اس کور کمانڈرز کانفرنس میں ملکی فائدے کی بات کی گئی ہے اور جو فیصلے ہوئے ہیں ان سے کسی کرپٹ یا چور یا ڈاکو کو ہی اختلاف ہو سکتا ہے ۔ ملک دشمن قوتوں اور جنہوں نے افرا تفری پھیلانے کی کوشش کی ہے ان کو بھی پیغام چلا گیا ہے کہ قانون کی بالادستی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ چونکہ اب جنہوں نے منی لانڈرنگ کی ہے اور جنہوں نے کرپشن کی، ان کے گرد گھیرا تنگ ہو رہا ہے وہی شور مچائیں گے ۔