اسلا م آباد ، لاہور، کراچی (رپورٹنگ ٹیم، نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) کورونا کی مہلک وبانے پاکستان میں مزید 8افرادکی جان لے لی۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 9.48فیصد رہی،5472نئے مریض رپورٹ ہوئے اور فعال کیس 44717ہو گئے ،908مریضوں کی حالت تشویشناک ہے ۔ دریں اثنا کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر این سی او سی نے اہم نئی پابندیوں کا فیصلہ کیا۔ نئی پابندیوں کا اطلاق 20 سے 31 جنوری تک ہو گا۔وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرصدارت این سی او سی کے اجلاس میں قومی کوآرڈینیٹر میجر جنرل ظفر اقبال نے بھی شرکت کی۔ این سی او سی اعلامیہ میں کہا گیا کہ 10فیصد سے زائد شرح والے شہروں میں تمام قسم کے اجتماعات ، ان ڈور تقریبات،شادیوں، ان ڈور ڈائننگ پر مکمل پابندی ہو گی جبکہ آؤٹ ڈور میں 300 افراد شامل ہو سکتے ہیں۔ 10 فیصد سے کم شرح والے شہروں میں ان ڈور تقریبات میں 300 جبکہ آئوٹ ڈور 500 افراد شرکت کر سکتے ہیں۔ مکمل ویکسی نیٹڈ افراد ہی انڈور تقریبات میں شرکت کر سکیں گے ۔ این پی آئیز سے متعلق جائزہ اجلاس 27 جنوری کو دوبارہ ہو گا۔ شادی ہالز کے حوالے سے این پی آئیز کا اطلاق 15 فروری تک رہیگا۔10 فیصد سے زیادہ کورونا کیسز پر تعلیمی سرگرمیاں بھی محدود کر دی گئیں،تاہم تعلیمی اداروں کو کھلا رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔تعلیمی اداروں میں 12سال سے کم عمر بچوں کی 50 فیصد حاضری کا فیصلہ کیا گیا جو ہفتے میں 3دن سکول جائینگے جبکہ 12 سال سے زائد عمر کے طلبہ کی مکمل حاضری ہوگی۔مزارات ، جِمز، سینماز، پارکس میں مکمل ویکسینیٹیڈ 50 فیصد افراد کی اجازت ہوگی۔یکم فروری سے 12 سال سے زائد عمر کے بچوں کیلئے ویکسی نیشن لازمی قرار دی گئی۔علاوہ ازیں این سی او سی نے کراچی میں پاکستان سپر لیگ 7 کے پہلے مرحلے میں 25 فیصد تماشائیوں کو شرکت کی منظوری دیدی ۔ تمام ایس او پیز پر عمل لازم ہوگا، خلاف ورزی کرنیوالے کو سٹیڈیم سے باہر نکال دیا جائیگا۔ وزیر تعلیم پنجاب ڈاکٹرمراد راس نے لاہور کے تمام سرکاری اور پرائیویٹ سکولوں کے نئے شیڈول کا اعلان کردیا، ٹویٹ میں کہا کہ آج سے 31 جنوری تک پہلی سے چھٹی جماعت تک 50 فیصد طلبہ کو بلایا جائیگا، جبکہ ساتویں سے بارہویں جماعت تک تمام کلاسز سابق شیڈول کے مطابق ہونگی۔محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر کے نوٹیفکیشن کے مطابق پنجاب بھر میں کاروباری سرگرمیاں اور دفتری امور معمول کے مطابق چلیں گے ۔10فیصد سے زائد کیسزصرف لاہور میں ہیں،ہر قسم کے انڈور اجتماعات، شادی کی تقریبات، ڈائننگ پر مکمل پابندی ،آوٹ ڈور اجتماعات ،شادی کی تقریبات میں ویکسینیٹڈ 300 افراد کی اجازت ہوگی۔ پبلک ٹرانسپورٹ 70 فیصد جبکہ ریل گاڑی 80 فیصد گنجائش کیساتھ چل سکے گی، ریفرشمنٹ پر پابندی ہو گی۔مکمل ویکسینیٹد افراد کیساتھ کنٹرول ٹورازم کی اجازت ہو گی۔ہر قسم کی کانٹیکٹ سپورٹس پر مکمل پابندی ہو گی۔سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نوٹیفکیشن کے مطابق نیا تعلیمی سال یکم اپریل کے بجائے اب یکم اگست سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،موجودہ تعلیمی سال کا اختتام 31 مئی کو ہوگا۔موسم گرما کی چھٹیاں جون اور جولائی میں ہونگی ۔اگلا تعلیمی سال 31 مارچ 2023 کو ختم ہوگا۔ ذرائع کے مطابق سالانہ امتحانات مارچ کے بجائے مئی میں ہونگے ۔ علاوہ ازیں پنجاب گیمز ملتوی کر دی گئیں جو کہ 24جنوری سے لاہور میں شروع ہونا تھیں۔ این سی اوسی کی ہدایات کے تحت ضلعی انتظامیہ اسلام آباد نے ضلع بھر میں 24 جنوری سے ان ڈور ڈائننگ، شادی بیاہ اور اجتماعات پر پابندی عائد کر دی ۔ محکمہ داخلہ سندھ نے بھی این سی اوسی کی کوروناسے متعلق نئی سفارشات پرعملدرآمداورپابندیوں کا حکمنامہ جاری کردیا ۔دریں اثنا مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرشہباز شریف بھی کورونا میں مبتلاہوگئے ۔ن لیگی رہنما عطا تارڑ نے ٹوئٹرپربتایا کہ شہباز شریف نے خود کو اپنی رہائشگاہ پر قرنطینہ کر لیا ، ڈاکٹروں نے مکمل آرام کا مشورہ دیا ۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کابھی کورونا ٹیسٹ دوبارہ مثبت آگیاجس پرخود کو قرنطینہ کرلیا۔ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس بھی ملتوی کر دیا گیا۔ ن لیگ خیبر پختونخوا کے ترجمان اختیار ولی کو بھی کورونا ہوگیا ۔ اداکارہ حرا مانی کوبھی کورونا ہوگیا ۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی لاہور کے 5انتظامی افسر کورونا میں مبتلا ہو گئے جن میں چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی لاہور ڈاکٹر فیصل ملک ، ڈی ایچ او ڈاکٹر زبیر، ڈی ایچ او ڈاکٹر اختر گجر، ڈی ڈی ایچ او کینٹ ڈاکٹر عجائب اللہ بھٹو اور ڈی ڈی ایچ او گلبر گ ٹائون ڈاکٹر محمد عقیل شامل ہیں۔ ادھر اسسٹنٹ کمشنر سیکرٹریٹ انیل سعید نے کورونا کیسز کی وجہ سے اسلام آباد ماڈل سکول فار گرلز چک شہزاد کوسیل کردیا۔کورونا کی پانچویں لہرنے کراچی میں پنجے گاڑ لئے ، مثبت کیسز کی شرح 40.13 فیصد پر پہنچ گئی۔ علاوہ ازیں سندھ میں اومیکرون کے مزید26مریض رپورٹ ہوئے اور تعداد 500 ہوگئی ۔ادھرخیبرپختونخوا میں اومیکرون کیسز145ہوگئے ۔دنیا بھرمیں ہلاکتیں55لاکھ80ہزارسے زائد ہو گئیں ۔نیوزی لینڈ نے اومیکرون کے خطرے کے باعث عارضی طور پر بیرون ملک مقیم شہریوں اور ویزا رکھنے والوں کیلئے اپنی سرحدیں بند کردیں۔جرمنی میں پہلی مرتبہ ایک ہی روزایک لاکھ سے زائد کورونا مریض سامنے آگئے ،تاہم پابندیوں کیخلاف مسلسل مظاہرے بھی جا ری ہیں۔