کورونا ویکسین لگوانے والے افراد کے ذاتی کوائف کے غلط اندراج کی شکایات بڑھنے لگی ہیں۔ ویکسی نیشن سنٹرز پر تعینات ڈیٹا انٹری آپریٹرز کی تربیتی صلاحیت کو چیک کیا جانا چاہیئے۔ کورونا ویکسی نیشن ہر شخص کے لئے لازمی قرار دی گئی ہے تاکہ موذی وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔ اکثر شہری اپنے خاندان، رشتے داروں اور دوستوں کو محفوظ بنانے کے لئے خود ہی ویکسی نیشن کروا رہے ہیں لیکن بعض لوگ غیر سنجیدہ افراد کے پروپیگنڈے سے متاثر ہو کر نہ صرف ویکسی نیشن کروانے سے راہ فرار اختیار کر رہے ہیں بلکہ خاندان‘ رشتے داروں اور دوست احباب کو بھی منع کر رہے ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ ویکسی نیشن سنٹرز پر تعینات عملہ بھی ریکارڈ میں انٹری کے وقت گڑ بڑ کر رہا ہے۔ اس سے لازمی طور پر ان افراد کو چور دروازہ ملے گا جو پروپیگنڈے سے متاثر ہو کر ویکسی نیشن کروانے سے کترا رہے ہیں۔ اس سے ان افراد کی حوصلہ شکنی ہو گی جو یہ سارا عمل کروا رہے ہیں، دوسرا نقصان یہ ہو گا کہ موذی وائرس کو پھیلنے سے روکا نہیں جا سکے گا۔ اس لئے این سی او سی اس بارے میں سختی کرے، ویکسی نیشن سنٹروں پر تعینات ڈیٹا انٹری عملے کی تربیتی صلاحیت کو بہترکرے، اگر کوئی ویکسی نیشن کروائے بغیر کسی کا نام درج کر رہا ہے تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے ۔اگر نام کے اندراج میں گڑ بڑ شروع ہو ئی تو ہوائی سفرو بیرون ملک جانے والوں کی مشکلات بڑھ جائیں گی ۔ اس کوتاہی کے تباہ کن نتائج برآمد ہونگے اور ہم کسی طور بھی اس موذی وائرس کو کنٹرول نہیں کر سکیں گے۔