اسلا م آباد ،لاہور،کراچی ،واشنگٹن (رپورٹنگ ٹیم، نمائندگان،92 نیوز رپورٹ، نیوزایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک) کورونا کی مہلک وبا سے پاکستان میں مزید 59افراد جاں بحق ہو گئے اور اموات کی تعداد7803ہو گئی جبکہ عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) نے پاکستان کو ارسال مراسلے میں کورونا سے نمٹنے کیلئے حکومتی اقدامات کی تعریف کی اور متوقع کورونا ویکسین سے متعلق تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی ہے ۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک میں 3009 نئے مریض رپورٹ ہوئے اور کل تعداد382892ہوگئی جبکہ فعال کیسزکی تعداد42115 ہو گئی،1867مریضوں کی حالت تشویشناک ہے اور332974صحتیاب ہو چکے ۔وفاقی وزیر اسدعمر نے ٹویٹ میں کہا کہ ہسپتالوں میں آکسیجن بیڈز پر 116 مریضوں کا اضافہ ہوگیا۔ جو لوگ عوام کو یہ بتا رہے ہیں کہ کورونا کی وبا سے کچھ نہیں ہو گا وہ عوام کی صحت اور روزگار دونوں کے دشمن ہیں۔ڈبلیو ایچ او نے مراسلے میں مزید کہا کہ پاکستان کو پیشگی موثر پلاننگ سمیت متوقع ویکسین سے متعلق9 امور پر توجہ دینا ہو گی۔کراچی میں زیر علاج سینئر سیاستدان ، فنکشنل لیگ کے نائب صدرسابق وزیر مملکت ریلوے جادم منگریو کورونا کے باعث انتقال کرگئے ،انکا تعلق ضلع عمرکوٹ سے تھا ۔ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کے مطابق صوبہ میں مزید25مریضوں کی جان چلی گئی جبکہ648نئے کیس سامنے آگئے ۔میو ہسپتال لاہور میں 9 ڈاکٹراور 3 ہیلتھ ورکرمتاثر ہوگئے ،سی ای او پروفیسر ڈاکٹر اسد اسلم کاکہنا ہے کہ 50 سے زائد طبی عملہ کے ٹیسٹ کئے جا رہے ہیں۔محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نے کورونا کی دوسری لہر میں ملازمین کے گھروں سے کام کرنے سے متعلق پالیسی واضح کر دی جبکہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا کہ ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکل سٹاف پر یہ پالیسی لاگو نہیں ہو گی ،ہسپتالوں کا کلینکل سٹاف ہسپتالوں میں لازمی حاضر ہو گا ۔تمام ہیلتھ پروفیشنلز مریضوں کا علاج کرینگے ،50 فیصد کلیریکل سٹاف گھر سے کام کریگا۔نشتر ہسپتال ملتان میں مزید 3 مریض جاں بحق ہو گئے ۔ملک میں کورونا پھیلائو کے پیش نظر حکومتی اعلان کے مطابق آج سے تعلیمی اداروں کو بندکردیا گیا۔پروفیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹس سخت ایس اوپیز کیساتھ کھولنے کی اجازت ہو گی۔ پروفیشنل امتحانات، انجینئرنگ اورمیڈیکل کے انٹری ٹیسٹ بھی ہونگے ۔ اساتذہ کو بلانے کیلئے مقامی انتظامیہ سے اجازت لینا لازمی ہوگا۔ محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب نے یونیورسٹیوں اور کالجوں کی 24 دسمبر تک بندش اور آج سے آن لائن ٹیچنگ کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ۔لاہورسمیت پنجاب بھر کی لائبریریوں کو بھی آج سے بند کرنیکا فیصلہ کرلیاگیا ،تاہم عملہ ڈیوٹی دیگا۔ محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نے پنجاب بھر کے میڈیکل ،ڈینٹل اور نرسنگ کالجز کوبند کرنے کانوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ایم بی بی ایس ، نرسنگ اور الائیڈ ہیلتھ کے امتحانات کو بھی ملتوی کر دیا گیا۔ ٹیچنگ سٹاف،ڈاکٹرز ،نرسنگ اور پیرا میڈیکل سٹاف اپنی ڈیوٹیاں انجام دیگا۔ میڈیکل ہاسٹلز میں صرف ایک تہائی طلبہ کو رہنے کی اجازت ہو گی ۔یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے بھی سرکلر جاری کردیا کہ الحاق شدہ میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کے طلبہ کو 24 دسمبر تک آن لائن تعلیم دی جائیگی۔لاہور کالج فارویمن یونیورسٹی میں بھی آن لائن تعلیم کا سلسلہ جاری رہیگا۔ پنجاب بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن لاہور کے زیر اہتمام ہونیوالے امتحانات بھی ملتوی کر دیئے گئے ۔پنجاب یونیورسٹی ترجمان کے مطابق آج سے بی ایس اور ماسٹرز کی سطح پر کلاسز آن لائن ہونگی ۔ ایم فل اور پی ایچ ڈی کے طلبہ کیمپس میں ریسرچ ورک کر سکیں گے ،اساتذہ ڈیوٹی پرہونگے ۔ ایم فل اور پی ایچ ڈی کے داخلہ ٹیسٹ شیڈول کے مطابق ہونگے ۔ غیر ملکی، ایم فل اور پی ایچ ڈی کے طلبہ ہاسٹل میں رہ سکیں گے ۔ آل پاکستان پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن نے بندش کا حکومتی فیصلے ماننے سے انکار اور آج بھی تعلیمی ادارے کھلے رکھنے کا اعلان کر دیا۔دنیا بھر میں ہلاکتیں14لاکھ21ہزارسے زائدہوگئیں۔بھارت میں کوروناکی صورتحال خوفناک ہوگئی، نئی دہلی کے ہسپتالوں میں مریضوں اورمردہ خانوں میں لاشوں کیلئے جگہ کم پڑگئی۔ ریسکیو ورکرز کا کہنا ہے کہ وبا کے باعث شہر میں اٹلی جیسے حالات بن گئے ، سڑکوں پر لاوارث لاشوں کے ڈھیر لگے ہیں، کوئی پوچھنے والا نہیں ، گھروں میں مرنے والوں کا کوئی شمار نہیں ۔امریکہ میں کورونا سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہیں ،روزانہ کیسزمیں اضافہ ہو رہا ، گزشتہ روز ریکارڈ تعداد میں مریض ہسپتالوں میں لائے گئے ۔ تاہم اب امید کی جا رہی ہے کہ مئی 2021ء تک حالات نارمل ہو جائینگے ۔ امریکہ میں ابتدائی منصوبے کے مطابق 12 دسمبر سے چند گروپس کو ویکسین کی خوراک دینے کا آغاز کر دیا جائیگا۔ امید ہے کہ امریکہ کی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن 10 دسمبر کو فائزر کی ویکسین کی منظوری دیگی۔برطانوی وزیراعظم نے اگلے ماہ لاک ڈاؤن اور پابندیوں میں نرمی کا اعلان کردیا اور کہا کہ ایک ماہ کے لاک ڈاؤن کے مثبت نتائج آئے ، 2 دسمبر سے گھر تک محدود رہنے کی پابندی ختم کر دی جائیگی، دکانیں، چھوٹے کاروبارکھل سکیں گے ، حجام کی دکانوں پر بھی پابندی ختم ہوجائیگی۔دوسری جانب جرمنی میں کورونا کے بڑھتے کیسز کے باعث سمارٹ لاک ڈاؤن میں اضافے کا امکان ہے جبکہ کرسمس کی تیاریاں ماند پڑ گئی ہیں،کئی کرسمس مارکیٹس مکمل بند ہیں۔ دسمبر میں جزوی لاک ڈاؤن میں توسیع پر جرمن حکومت متاثرہ کمپنیوں کیلئے 17 ارب یورو کی مالی امداد کا منصوبہ بنا رہی ہے ۔