لندن ،اسلام آباد(خصوصی رپورٹ) عالمی تنظیم آکسفیم نے کہا کہ لوگ کورونا سے زیادہ بھوک سے مر سکتے ہیں،آکسفیم کی رپورٹ نے وزیراعظم عمران کے فیصلوں کی توثیق کردی ہے جس میں انہوں نے باربار لاک ڈائون کی مخالفت کی تھی کہ اس سے غریب لوگوں زیادہ متاثر ہو نگے اور لوگ کورونا سے زیادہ بھوک سے مریں گے ۔ تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی خیراتی تنظیم آکسفیم نے خبردار کیا کہ اس سال کے اختتام تک کورونا کے دوران غربت کی وجہ سے یومیہ 12 ہزار اموات ہوسکتی ہیں، غربت بڑھنے کی وجہ سے فوڈ اور مشروبات بنانے والی دنیا کی 8 بڑی کمپنیوں نے اپنے شراکت داروں کو 18 ارب ڈالر کی ادائیگی کی ہے ۔اپریل 2020 ء میں کورونا سے یومیہ 10 ہزار اموات ہوئیں جو عالمی سطح پر اب تک کی سب زیادہ شرح ہے ۔ کورونا سے بڑے پیمانے پر بے روزگاری، اشیائے خور و نوش کی پیداوار اور رسد میں رکاوٹ پیداہونے سے معاشرتی اور معاشی خرابی کے نتیجے میں اس سال مزید 121 ملین افراد فاقہ کشی کا شکار ہوسکتے ہیں۔افغانستان ،شام اور جنوبی سوڈان اس لسٹ شامل میں ہیں جہاں بھوک کی صورتحال بہت خراب ہے ،بھارت ،برازیل اور جنوبی افریقہ میں فاقہ کشی بڑھ رہی ہے ۔دریں اثنا وزیراعظم عمران خان کے کورونا لاک ڈائون سے متعلق موقف کی عالمی سطح پر بھی پذیرائی ہو رہی ہے ۔آکسفیم نے وبا کے دوران بھوک سے متاثرہ ممالک کی فہرست بھی جاری کر دی،بھارت "ایمرجنگ ہنگر ہاٹ سپاٹ" کے طور پر فہرست میں شامل ہے ۔وزیراعظم کے بروقت اقدامات کے باعث پاکستان کا نام متاثرہ ممالک کی فہرست میں شامل نہیں،عالمی ادارے کی ریسرچ پر حکومتی حلقوں نے وزیراعظم کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ہے ، سوشل میڈیا پر بھی وزیراعظم کے بروقت کئے گئے اقدامات کی تعریف کی گئی ہے ۔