کورونا کے مریضوں کے لئے فائدہ مند ہونے کے انکشاف کے بعد لاہور سمیت ملک بھر میں ڈسٹری بیوٹرز نے انجکشن ڈیکسا میتھاسون اور ایزومکس کی سپلائی جزوی طور پر روک دی ہے ۔تحریک انصاف کی حکومت جب سے اقتدار میں آئی ہے مختلف مافیاز مسلسل حکومتی رٹ کو چیلنج کر رہے ہیں۔ کبھی آٹے کا اورکبھی پٹرول کا مصنوعی بحران پیدا کر دیا جاتا ہے۔ عوام کے ساتھ اس سے بڑا ظلم اور کیا ہو سکتا ہے کہ انسانیت سے عاری منافع خور کارٹیل ملک میں کورونا کی وبا پھیلنے کے بعد جان بچانے والی ادویات مارکیٹ سے غائب کر رہا ہے ۔جونہی کورونا کے مریضوں میں اضافہ ہوا پہلے آکسیجن سلنڈر اور آکسی میٹرکے نرخ تین گنا بڑھا دیے گئے یہاں تک کہ کورونا کے مریضوں کی جان بچانے والا انجکشن ایکٹیمرا 5لاکھ تک فروخت کیا گیا۔ نجی ہسپتالوں نے کورونا کے مریضوں سے ایک دن کا ایک لاکھ اور وینٹی لیٹر کی سہولت مہیا کرنے پر تین لاکھ تک وصول کرنا شروع کر دیا۔ اب ڈیکسا میتھا سون کی قیمت کورونا میں افادیت کے انکشاف کے 15روپے سے بڑھا کر 800سے 1000روپے تک کر دی گئی ہے۔باعث تشویش امر تو یہ ہے کہ نجی ہسپتال حکومتی رٹ کو تسلیم کرنے پر آمادہ ہیں نا ہی فارماسیوٹیکل کمپنیاں ڈریپ کے مقرر کردہ نرخوں پر ادویات فروخت کرنے کو تیار ۔ بہتر ہو گا حکومت منافع خور کارٹیل کا گٹھ جوڑ توڑنے کے لئے موثر قانون سازی کر ے۔
کورونا ادویات کی بلیک میں فروخت
هفته 20 جون 2020ء
کورونا کے مریضوں کے لئے فائدہ مند ہونے کے انکشاف کے بعد لاہور سمیت ملک بھر میں ڈسٹری بیوٹرز نے انجکشن ڈیکسا میتھاسون اور ایزومکس کی سپلائی جزوی طور پر روک دی ہے ۔تحریک انصاف کی حکومت جب سے اقتدار میں آئی ہے مختلف مافیاز مسلسل حکومتی رٹ کو چیلنج کر رہے ہیں۔ کبھی آٹے کا اورکبھی پٹرول کا مصنوعی بحران پیدا کر دیا جاتا ہے۔ عوام کے ساتھ اس سے بڑا ظلم اور کیا ہو سکتا ہے کہ انسانیت سے عاری منافع خور کارٹیل ملک میں کورونا کی وبا پھیلنے کے بعد جان بچانے والی ادویات مارکیٹ سے غائب کر رہا ہے ۔جونہی کورونا کے مریضوں میں اضافہ ہوا پہلے آکسیجن سلنڈر اور آکسی میٹرکے نرخ تین گنا بڑھا دیے گئے یہاں تک کہ کورونا کے مریضوں کی جان بچانے والا انجکشن ایکٹیمرا 5لاکھ تک فروخت کیا گیا۔ نجی ہسپتالوں نے کورونا کے مریضوں سے ایک دن کا ایک لاکھ اور وینٹی لیٹر کی سہولت مہیا کرنے پر تین لاکھ تک وصول کرنا شروع کر دیا۔ اب ڈیکسا میتھا سون کی قیمت کورونا میں افادیت کے انکشاف کے 15روپے سے بڑھا کر 800سے 1000روپے تک کر دی گئی ہے۔باعث تشویش امر تو یہ ہے کہ نجی ہسپتال حکومتی رٹ کو تسلیم کرنے پر آمادہ ہیں نا ہی فارماسیوٹیکل کمپنیاں ڈریپ کے مقرر کردہ نرخوں پر ادویات فروخت کرنے کو تیار ۔ بہتر ہو گا حکومت منافع خور کارٹیل کا گٹھ جوڑ توڑنے کے لئے موثر قانون سازی کر ے۔
آج کے کالم
یہ کالم روزنامہ ٩٢نیوز میں هفته 20 جون 2020ء کو شایع کیا گیا
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں