لاہور؍ اسلام آباد (جنرل رپورٹر؍ خبر نگار خصوصی؍ لیڈی رپورٹر؍ نیوز ایجنسیاں)کورونا سے مزید 69 افراد چل بسے جس کے بعد اموات کی تعداد 5266 ہوگئی جبکہ 2769 نئے کیسز کے بعد مریضوں کی تعداد دو لاکھ 51 ہزار 625 ہو گئی ہے ۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 22 ہزار 532 ٹیسٹ کئے گئے ، اب تک 15 لاکھ 85 ہزار 170 ٹیسٹ کئے چکے ہیں۔ ملک میں اس وقت کورونا کے فعال کیسز کی تعداد 84 ہزار 442 ہے جبکہ ایک لاکھ 61 ہزار 917 افراد صحت یاب ہوئے ہیں۔ فعال مریضوں میں سے ایک ہزار 837 کی حالت تشویش ناک ہے ۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں کورونا مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 5 ہزار 533 ہو گئی ہے ، پنجاب میں 87 ہزار 43 ، خیبر پختونخوا میں 30 ہزار 486، بلوچستان میں 11 ہزار 185، اسلام آباد میں 14 ہزار 108، گلگت بلتستان میں ایک ہزار 671 جبکہ آزاد کشمیر میں کورونا کے ایک ہزار 599 مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔پنجاب میں گزشتہ روز 7 اموات ہوئیں، 487 نئے مریض سامنے آئے ۔ادھر دنیابھر میں مریضوں کی تعداد ایک کروڑ 31لاکھ سے بڑھ گئی جبکہ ہلاکتیں 5لاکھ 75 ہزار ہوگئی ہیں۔بھارت میں 24 گھنٹے کے دوران 28 ہزار سے زائد نئے مریض سامنے آئے ۔سعودی عرب میں لاک ڈائون ختم ہوجانے کے بعد اندرون ملک واقع سیاحتی مقامات کی رونقیں بحال ہوگئیں۔عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبر دار کیا ہے کہ اگر بعض حکومتیں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے فیصلہ کن اقدام نہیں اٹھاتیں تو صورتحال مزید خراب اور خراب تر ہونے والی ہے ۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم نے کہا ہم ان ممالک میں ’متاثرین میں خطرناک اضافہ‘ دیکھ رہے ہیں جہاں ’خطرے کو کم کرنے کے لئے ثابت شدہ اقدامات پر عمل درآمد نہیں ہو رہا، بہت سارے ممالک غلط سمت کی طرف جا رہے ہیں،وائرس عوام دشمنی میں نمبر ایک ہے ، لیکن بہت ساری حکومتوں اور لوگوں کے اقدامات سے اس کی عکاسی نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل قریب میں کورناختم ہوتانظرنہیں آتا، صورتحال ایسی رہی توکوروناسے پاک ماحول جلدمیسرنہیں آسکتا۔اقوام متحدہ نے کورونا وبا کے دوران بھوک اور غذائی قلت کے بحران کو ابتر قرار دے دیا۔اقوام متحدہ کی جانب سے کورونا وبا سے متعلق رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کورونا وبا سے دنیا بھر میں بھوک اور غذائی قلت کا بحران ابتر ہوگیا، دنیا بھر میں ہر 9 میں سے ایک شخص غذا سے محروم اور بھوک کا شکار ہے ۔ بچوں کے لئے سرگرم امدادی ادارے سیو دا چلڈرن نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وبا کے باعث سکول جانے سے محروم تقریباً ایک کروڑ بچے شاید کبھی واپس سکول نہ جا پائیں، عالمی وبا کے اقتصادی نقصانات کی وجہ سے 90 تا 117 ملین بچے غربت کی طرف دھکیلے جا سکتے ہیں۔