اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر، 92 نیوز رپورٹ) کورونا وائرس اور اس سے پیدا ہونیوالے شدید معاشی بحران کی وجہ سے ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر عملدرآمد رک گیاہے جسکے بعد فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کو اہداف حاصل کرنے کیلئے اکتوبر تک کی مہلت دیدی ہے ۔ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف کو بتایا گیاکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے صنعتکاروں کے ساتھ مذاکرات اورلین دین کو دستاویزی بنانے میں مشکلات کا سامنا ہے ۔ ایف اے ٹی ایف نے اہداف کے حصول کیلئے مزید سات ماہ کا وقت دیدیا، پاکستان نے 27 نکاتی ایکشن پلان میں سے 14 پر عمل درآمدکرلیا، 13 پر عمل کرنا باقی ہے ،کورونا کی وجہ سے ان اہداف کے حصول کے لیے مزید وقت دیاگیا۔پاکستان کو اب یہ اہداف 30 اپریل تک کے بجائے اکتوبر تک حاصل کرنا ہوں گے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈالر کی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے قوانین منظور ہو چکے ہیں، 10 ہزار سے زائد ڈالر بیرون ملک لے جانے پر سٹیٹ بینک سے اجازت لینا ہوگی۔ ایف اے ٹی ایف کو بتایا گیا کہ کالعدم تنظیموں کے اکاؤنٹ اور اثاثے منجمد کرنے کیساتھ ان سے وابستہ افراد کو سزائیں بھی دی گئی ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ مختلف وزارتیں اور محکمے ویڈیو لنک کے ذریعے رابطے میں ہیں۔اس حوالے سے سینئر سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے ساتھ فروری میں کیے گئے وعدوں کی تکمیل کے لئے ایک وسیع البنیاد حکمت عملی اپنائی ہے اور اس میں تیزی سے پیش رفت حاصل کررہا ہے ۔