اسلام آباد (سپیشل رپورٹر؍ مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیر اعظم عمران خان نے ورلڈ لیڈرز سمٹ سے خطاب میں کہا ہے کہ انتہائی اہم ڈائیلاگ میں شرکت پرخوشی ہے ،چارمعاملات پربات کرنا چاہتا ہوں، میں نے ترقی پذیرملکوں کیلئے قرضوں میں سہولت کیلئے مہم چلائی،کورونا وبا کے باعث لاک ڈائون کی وجہ سے ترقی پذیر ممالک غیر متناسب طور پر متاثر ہوئے ،ویکسین کے حوالے سے عدم مساوات کو ختم کرنا ہوگا،ترقی پذیر ملکوں کیلئے قرضوں میں سہولت کورونا وبا کے خاتمے تک جاری رہنی چاہئے ،ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے گلیشئرز پگھلنے کی شرح میں تیزی آئی ،غریب ملکوں سے امیر ملکوں میں رقوم کی غیر قانونی منتقلی اہم مسئلہ ہے ،اس لوٹ مار کی وجہ ترقی پذیر ملکوں کی بدعنوان اشرافیہ ہے ،اس کور وکنے کا واحد طریقہ فیکٹ آئی کی پیش کردہ سفارشات پر عملدرآمد میں ہے ،رقوم کی غیر قانونی منتقلی سے ان ممالک کی کرنسی کی قدر گر جاتی ہے اور غربت میں اضافہ ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے گلیشئرز پگھلنے کی شرح میں تیزی آئی ، اس لئے امیر ممالک ماحول کے لئے مالی معاونت میں حصہ ڈالیں۔علاوہ ازیں وزیراعظم سے وزیرخزانہ شوکت ترین نے ملاقات کی۔عمران خان نے ہدایت کی کہ ملک میں عام لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے لئے موثر اقدامات کئے جائیں۔وزیراعظم نے قیمتی قومی اثاثوں کے پیداواری استعمال کو یقینی بنانے کے لئے موثر اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے پاکستان کے قیمتی تاریخی اور ثقافتی اثاثوں سے بھرپور استفادہ کرتے ہوئے ملک میں سیاحت کے شعبے کی ترقی پر توجہ دینے کی بھی ہدایت کی۔مزیدبرآں وزیراعظم سے وزیر دفاع پرویز خٹک نے بھی ملاقات کی ۔وزیراعظم سے چیئرمین نیا پاکستان ہائوسنگ اتھارٹی انور علی حیدر بھی ملے ۔وزیراعظم نے کہا کم قیمت ہائوسنگ کے منصوبے حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں،حکومت قرضہ جات کی فراہمی میں مزید آسانی پیداکرنے کیلئے اقدامات کررہی ہے ۔وزیر اعظم سے ایم این اے شیر علی ارباب بھی ملے ۔