اسلام آباد(وقائع نگار) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹرکرسٹلینا جارگیوانے کہاہے کہ کورونا وائرس کی صورتحال کے بعددنیاکواس وقت تاریخ کے بدترین بحران کاسامناہے جس سے نکلنے کیلئے اتفاق رائے سے اقدامات کرنا ہوں گے ۔گزشتہ روز ویڈیوکانفرنس سے خطاب میں منیجنگ ڈائریکٹرنے کہا کہ آئی ایم ایف کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ دنیا کی معیشت اوراقتصادی سرگرمیاں یک دم رک گئی ہیں،دنیا اب کسادبازاری کے دورمیں داخل ہوگئی ہے ،یہ عالمی مالیاتی بحران سے بدترین صورتحال ہے ،یہ ایک ایسابحران ہے جس سے نکلنے کیلئے ہمیں مل کرآگے بڑھناہوگا۔انہوں نے کہاکہ جس طرح عالمی ادارہ صحت لوگوں کی صحت کے تحفظ کیلئے کام کررہاہے اسی طرح بین الاقوامی مالیاتی فنڈ دنیا کی معیشت کے تحفظ کیلئے کام کررہاہے ،اس وقت یہ دونوں ادارے محاصرے کی کیفیت میں ہیں اوردونوں ادارے مل کراپنے فرائض سرانجام دے سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ زندگیوں اورروزگارکومحفوظ بنانا ہمارابنیادی ہدف ہے ۔انہوں نے کہاکہ حالیہ بحران سے ابھرتی ہوئی معیشتیں بری طرح متاثرہوئی ہیں،یہ ایسے ممالک ہیں جن کے پاس شہریوں اورمعیشت کوتحفظ فراہم کرنے کیلئے زیادہ وسائل نہیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ بحران کے اس دورمیں کمزورمعیشت والے ممالک کی مددکرنا ہماری اولین ترجیح ہے ۔کئی ممالک میں صحت عامہ کانظام کمزور ہے ۔انہوں نے کہا کہ ابھرتی ہوئی معیشتوں سے 90 ارب ڈالر کی رقم اٹھائی جاچکی ہے اوریہ ایسی صورتحال ہے جس کاسامنا ہمیں عالمی مالیاتی بحران میں بھی نہیں ہواتھا۔