اسلام آباد ، لاہور ،کراچی،واشنگٹن ( خبر نگار خصوصی، وقائع نگار،جنرل رپورٹر ،سٹاف رپورٹر، نیوز ایجنسیاں)پاکستان میں کورونا کیسز اور اموات میں مسلسل کمی ہو رہی ہے جس کی وجہ سے ملک کورونا مریضوں کی تعداد کے حوالے سے ممالک کی فہرست میں12ویں سے 14 ویں نمبر پر آگیا ہے ۔ ملک بھر میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا کے مزید15مریض جاں بحق ہو گئے جبکہ 432 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ این سی اوسی کے مطابق ملک بھرمیں کورونا متاثرین 280461جبکہ اموات 5999 ہوگئیں۔249397 متاثرین صحتیاب ہوچکے ، فعال کیس25065رہ گئے ۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 10690 ٹیسٹ کئے گئے ۔ ابتک 2031955 ٹیسٹ کئے جا چکے ۔ سندھ میں سب سے زیادہ121705،پنجاب 93336، خیبرپختونخوا 34253 ، بلوچستان 11777، اسلام آباد 15095، آزاد کشمیر2097 اور گلگت بلتستان میں 2198 متاثرین ہیں۔ ترجمان پرائمری اینڈسیکنڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق پنجاب میں کورونا سے مزید5اموات ہوئیں جبکہ 139نئے کیس رپورٹ ہوئے ۔ لاہور 58،گوجرانوالہ 17،بہاولپور9،فیصل آباد8، راولپنڈی6، ڈی جی خان 4،سیالکوٹ، وہاڑی ،ملتان،چنیوٹ، لودھراں ،میانوالی،جہلم 3،3،ننکانہ،گجرات،منڈی بہاؤالدین، سرگودھا ، اٹک 2،2،شیخوپورہ،پاکپتن ،بہاولنگر،نارووال،مظفر گڑھ اور ٹوبہ میں 1،1کیس رپورٹ ہوا۔ ابتک743533ٹیسٹ کیے جا چکے ۔ کورونا کو شکست دینے والوں کی تعداد 82575 ہو چکی ۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 3922 نمونے ٹیسٹ کئے گئے اور 311نئے کیس سامنے آئے ۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید5مریض انتقال کرگئے جبکہ 2019 مریض صحتیاب ہوگئے ۔ادھر دنیا بھر میں کورونا متاثرین ایک کروڑ 86لاکھ جبکہ ہلاکتیں 7لاکھ سے بڑھ گئیں۔ برازیل میں ہلاکتیں 95ہزارسے بڑھ گئیں۔بھارت میں متاثرین 19لاکھ سے متجاوز ، اموات 40ہزارکے قریب پہنچ گئیں۔ راجستھان میں سرحدی علاقوں میں تعینات بی ایس ایف اہلکاروں میں کوروناکے پھیلائو میں تیزی آئی ہے ۔گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں بی ایس ایف کے مزید27اہلکارمتاثرہوئے ہیں۔اے ایف پی کے مطابق اقوام متحدہ کے سفارتکاروں اور ماہرین نے کہا ہے عالمی وبا کی وجہ سے کشیدگی کا شکار ممالک میں امدادی کاموں کی صورتحال ابتر ہو رہی ہے اوراس سے پیدا ہونے والے معاشی بحران سے تشدد کو ہوا ملے گی۔امریکی سائنسدانوں نے کورونا وائرس کا ممکنہ علاج دریافت کرنے کا دعوی کیا ہے ۔طبی جریدے جرنل سائنس ٹرانسلیشنل میڈیسین میں شائع تحقیق میں چھوٹے مالیکیول پروٹینزز انہیبیٹرز کو دریافت کیا گیا جو کورونا وائرسز کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے ۔سائوتھ چائنہ مارننگ پوسٹ کے مطابق چین کورونا وائرس سے لڑنے کیلئے خود کو عالمی رہنما کی حیثیت سے پیش کر رہا ہے اور اس نے کہاہے وہ جو ویکسین تیار کر رہاہے اس کے حصول کیلئے نہ صرف قرضے فراہم کرے گا بلکہ ترجیحی رسائی بھی دے گا۔چین کے سفارتکار یہ کہہ رہے ہیں کہ اگر چین کامیاب ہو گیا تو یہ ویکسین عالمی سطح پر عوام کی فلاح کیلئے ہوں گی جیسا کہ صدر ژی نے ڈبلیو ایچ او کی میٹنگ میں وعدہ کیا تھا۔ اسلام آباد، منیلا(وقائع نگار،صباح نیوز ) ایشیائی ترقیاتی بینک نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث عالمی معیشت کو تین ماہ میں 5800 ارب ڈالرجبکہ 6 ماہ میں 8800 ارب ڈالرنقصان کا اندیشہ ہے ۔ اے ڈی بی کی رپورٹ کے مطابق عالمی معاشی ترقی کی شرح 9.7 فیصد تک متاثرہونے کا خدشہ ہے ۔عالمی معیشت کے متاثر ہونے میں 30 فیصد حصہ ایشیا کا ہے ۔ دنیا کی پیداوار1700 سے 2500 ارب ڈالر تک متاثرہوسکتی ہے ۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق عالمی سطح پر 15 سے 24 کروڑ افراد بیروزگار ہو سکتے ہیں جبکہ ایشیا میں 10 سے 16 کروڑ افراد کی نوکریاں ختم ہوسکتی ہیں۔ 6ماہ میں 5 کروڑ سے زائد افراد غربت کی لکیر سے نیچے چلے جائیں گے ۔ گزشتہ ماہ یونیورسٹی آف سڈنی کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے 147 ملین افراد بے روزگار ہو گئے ۔لاک ڈائون میں ائرلائنز اور سرحدیں بند ہونے کی وجہ سے ٹریول انڈسٹری سب سے زیادہ متاثر ہوئی جبکہ عالمی اجرت میں 2.1 ٹریلین ڈالر یعنی پوری دنیا میں ہونے والی آمدن میں 6 فیصد کمی واقع ہوئی ۔ بین الاقوامی تجارت میں کمی کی وجہ سے دنیا کو 536 ارب کا نقصان ہوا۔ اپریل2020 میں آئی ایم ایف نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ کورونا وبا سے دنیا کی معیشت میں3 فیصد کمی ہو سکتی ہے ۔آئی ایم ایف نے کہا تھا تین فیصد ممکنہ کمی09*2008 کی کساد بازاری سے بھی بدتر ہے اور 2021 میں عالمی معیشت کی شرح نمو 5.8 فیصد ہو گی۔اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تجارت و ترقی نے مارچ2020 میں بتایا تھا کورونا وائرس کی وجہ سے عالمی معیشت کو 315 کھرب 49 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہو سکتا ہے ۔ عالمی معیشت کی شرح نمومیں 2.5 فیصد کمی کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔