اسلا م آباد ،لاہور، راولپنڈی، ملتان، کراچی، پشاور، کوئٹہ ،واشنگٹن (رپورٹنگ ٹیم، نمائندگان، 92نیوزرپورٹ، نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) کورونا کی مہلک وبا سے پاکستان میں مزید43افراد جاں بحق ہو گئے اور اموات کی تعداد7985ہو گئی۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا کے 37 مریض ہسپتالوں میں اور6گھروں میں قرنطینہ کے دوران جاں بحق ہوئے جبکہ 2829نئے مریض رپورٹ ہوئے اور کل تعداد395185ہوگئی جبکہ فعال کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور انکی تعداد47390 ہو گئی،2186مریضوں کی حالت تشویشناک ہے اور339810صحتیاب ہو چکے ۔اسلام آباد میں مزید2، سندھ میں مزید14،خیبر پختونخوا میں مزید4،بلوچستان میں مزید1،آزاد کشمیر میں مزید3 اموات ہوئیں ۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر میں کورونا وائرس کی صورتحال پر اجلاس میں صوبوں کے چیف سیکرٹریزنے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی جبکہ وزارت صحت کے حکام نے تازہ صورتحال پر بریفنگ دی۔ این سی او سی کا کہنا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کا 70 فیصد پھیلاؤ 5 شہروں اسلام آباد، راولپنڈی، کراچی، لاہور اور پشاور میں ہو رہا ہے ۔ ملک بھر میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 7 اعشاریہ 1 فیصد ہے ۔ میر پور میں مثبت کیسز کی شرح سب سے زیادہ 24.85 فیصد تک پہنچ گئی۔ حیدرآباد میں 22.181 اور کراچی میں مثبت کیسز کی شرح 18.96 فیصد ہے ۔آزاد کشمیر میں مثبت کیسز کی شرح 16.58 ، سندھ 15.31 ، بلوچستان 9.12 ، خیبرپختونخوا 5.31 ، پنجاب 3.45 ، گلگت بلتستان 5.56 اور اسلام آباد میں مثبت کیسز کی شرح 5.30 فیصد ہے ۔ ملک بھر میں کورونا کے تشویشناک مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ۔ سندھ میں 681 ، پنجاب میں 620، کے پی کے میں 488 اور اسلام آباد 315 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ اے جے کے میں 50 ، بلوچستان میں 16 اور جی بی 16 مریضوں کی حالت خطرے میں ہے ۔این سی او سی نے کورونا مریضوں کیلئے مختص وینٹی لیٹرز کی تفصیلات بھی جاری کردیں، اعلامیہ کے مطابق اسلام آباد میں71وینٹی لیٹرزمختص کئے گئے ہیں جن میں سے 45 زیر استعمال ہیں، راولپنڈی میں83 ہیں اور 25 زیراستعمال ہیں ، لاہور میں 239 مختص میں سے 63 زیراستعمال ہیں، کراچی میں 404 مختص میں سے 61 زیراستعمال ہیں۔ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کے مطابق صوبہ میں مزید19مریضوں کی جان چلی گئی جبکہ613نئے کیس سامنے آگئے ۔ لاہورمیں 226،راولپنڈی105، بہاولپور16،ملتان 45،سیالکوٹ11، فیصل آباد 7،سرگودھا23، گجرات12،جھنگ19،بہاولنگر6،ٹوبہ12، گوجرانوالہ11 اورڈیرہ غازیخان 9، بھکر23،مظفر گڑھ6، وہاڑی10رحیم یارخان 6اور ساہیوال میں 7کیسز رپورٹ ہوئے ۔راولپنڈی پولیس کے انسپکٹر محمد عجائب کورونا کیخلاف جنگ لڑتے ہوئے شہید ہو گئے ،،وہ انسٹیٹیوٹ آف یورالوجی میں زیر علاج تھے ،سوگواران میں بیوہ، تین بیٹیاں اور تین بیٹے شامل ہیں۔دریں اثنا ناظم ذیلی تنظیمات مرکزی جمعیت اہلحدیث ڈاکٹر عبدالغفور راشدکی کورونا ٹیسٹ رپورٹ منفی آگئی اور صحت بھی پہلے سے بہت بہتر ہے جس پر ان کو شریف میڈیکل سٹی ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا۔کوروناکیسز میں اضافہ پرپنجاب کے مختلف شہروں میں کئی مقامات پر سمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کردیاگیا۔ لاہورکے 26،راولپنڈی کے 15، ملتان کے 7،لیہ کے 5،سرگودھا کے 4،گوجرانوالہ کے 3، فیصل آباد کے 4،ٹوبہ ٹیک سنگھ کے 3 ،میانوالی کے 2علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن نافذکیاگیا۔ ۔سندھ پولیس کے مزید 4 اہلکار متاثرہوگئے ۔ترجمان سندھ پولیس کے مطابق کورونا سے 20 پولیس ملازمین شہید ہوچکے جبکہ157 زیرعلاج ہیں۔سربراہ ایم کیو ایم پاکستان بحالی کمیٹی ڈاکٹر فاروق ستار اور انکی اہلیہ افشاں فاروق ستار کا کورونا ٹیسٹ دوبارہ مثبت آ گیا جس پر عوام سے شفاء کاملہ کیلئے دعا کی درخواست کی ہے ۔دریں اثنامتحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کارکنان اور حق پرست عوام سے سابق رکن رابطہ کمیٹی و صوبائی وزیر عادل صدیقی کی صحتیابی کیلئے خصوصی دعاؤں کی اپیل کی ۔دنیا بھر میں ہلاکتیں14لاکھ63ہزارسے زائدہوگئیں۔ اقوام متحدہ کے بہبود اطفال کے ادارہ یونیسف کی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے آئندہ ایک سال کے دوران دنیا بھر کے 140ممالک کے 20لاکھ بچوں کی ہلاکت کا خدشہ ہے ۔ عالمی برادری اور متاثر ممالک نے اگر اس مسئلہ پر فوری توجہ نے دی تو مزید دو لاکھ بچے جنم لینے سے قبل ہی زندگی سے محروم ہو سکتے ہیں۔ دنیا میں 5سال سے کم عمر 250ملین بچے وٹامن اے کی کمی کا شکار ہیں جبکہ 6تا7ملین مزید بچے ناقص خوراک کے باعث طبی پیچیدگیوں کا شکار ہیں۔ صحت کی سہولیات کی بہتری کیلئے مربوط حکمت عملی کے تحت عملی اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس حوالے سے نہ صرف متاثرہ ممالک بلکہ دیگر ممالک بھی فی الفور اقدامات کریں۔ادھرامریکہ میں کوروناکیسز میں اضافے کے سبب سان فرانسسکو میں کل سے کرفیو کا اعلان کر دیا گیا جبکہ کولوراڈو کے گورنر جیرڈ پولس بھی کورونا کا شکار ہو گئے ۔