سلا م آباد ،لاہور ،کراچی،پشاور ،واشنگٹن ( خبر نگار خصوصی، جنرل رپورٹر،سٹاف رپورٹر، خبرنگار، 92 نیوز رپورٹ، نیوزایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک)کورونا کی مہلک وبا سے پاکستان میں مزید3 افراد جاں بحق ہو گئے اور اموات کی تعداد6739ہو گئی ۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک میں707نئے مریض رپورٹ ہوئے اور کل تعداد328602ہوگئی جبکہ فعال کیسز کی تعداد 10788ہو گئی،559مریضوں کی حالت تشویشناک ہے اور311075صحتیاب ہو چکے ۔دریں اثنا اسلام آباد میں قائد اعظم یونیورسٹی کو 5 کورونا کیسز کی تصدیق پر 6 نومبر تک سیل کر دیا گیا جبکہ طلبہ کو ہاسٹلز خالی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ طلبہ کی کلاسز آن لائن ہونگی۔ ذرائع کے مطابق چٹھہ بختاور میں نجی سکول میں دو طلبہ میں وائرس کی تصدیق ہونے پر ادارے کو سیل کردیا گیا۔ایف ٹین ون میں قائم نجی سکول میں 3 اساتذہ میں کورونا کی تصدیق ہونے پر سکول کو سیل کردیا گیا۔ جی سکس ٹو میں نجی سکول میں دو اساتذہ کورونا کا شکار ہونے پر ادارے کو سیل کردیا گیا۔ ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کے مطابق صوبہ میں مزید کوئی ہلاکت نہیں ہوئی جبکہ198نئے کیس سامنے آگئے اور تعداد 102875 ہو گئی۔ لاہور 87،راولپنڈی ،ساہیوال 4،جہلم 2،بہاولپور7،ملتان 27،سیالکوٹ3،گجرات 4، ٹوبہ5،جھنگ 3،ڈیرہ غازیخان5،سرگودھا 3،بہاولنگر 2،مظفر گڑھ2 اورفیصل آبادمیں 14 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ خوشاب،لیہ، شیخوپورہ،منڈی بہاؤالدین،میانوالی،اٹک ،وہاڑی،گوجرانوالہ،نارووال،رحیم یارخان اور راجن پورمیں ایک ایک کیس سامنے آیا۔اطلاعات کے مطابق سیالکوٹ میں علامہ اقبال ٹیچنگ ہسپتال میں کورونامریضوں کی تعداد 22جبکہ نشتر ہسپتال ملتان میں40 ہو گئی۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر خضر حیات اور ڈاکٹر فاران اسلم نے آوٹ ڈور سروسز بند کر کے ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بیان میں کہا کہ صوبہ میں کورونا سے ایک اور مریض جان کی بازی ہار گیاجبکہ278نئے کیسز میں سے 193 کا تعلق کراچی سے ہے ۔ادھرخیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں مزید44افراد متاثر ہوگئے ۔دنیا بھرمیں 1162450اموات ہو گئیں ۔برازیل کے سابق سٹار فٹ بالر رونالڈینو نے کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آنے پر خود کوہوٹل میں قرنطینہ کرلیا۔ برلن میں ورلڈ ہیلتھ سمٹ کے افتتاحی آن لائن سیشن میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کورونا کو عہد حاضر کا سب سے بڑا بحران قرار دے دیتے ہوئے کہا کہ اس وبا سے نمٹنے کی خاطر عالمی سطح پر یک جہتی کی ضرورت ہے ۔ اس موقع پر جرمن صدر فرانک والٹر نے زور دیا کہ دنیا کے تمام ممالک کو بالخصوص ویکسین کی تیاری میں خود غرضی کے بجائے متحد ہو کر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔