اسلا م آباد ،لاہور ،کراچی،واشنگٹن (رپورٹنگ ٹیم، نمائندگان،ڈسٹرکٹ رپورٹر،92نیوزرپورٹ،بیورورپورٹ، نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک)کورونا کی مہلک وبا سے پاکستان میں مزید43افراد جاں بحق ہو گئے اور اموات کی مجموعی تعداد10951ہو گئی ۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا کے 2521نئے مریض رپورٹ ہوئے اور کل تعداد519291ہوگئی جبکہ فعال کیسز کی تعداد34701ہو گئی،2373مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ کل 473639صحتیاب ہو چکے ۔کورونا مریضوں کی تعداد سے متعلق عالمی فہرست میں پاکستان 31 ویں نمبر پر آگیا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فروری سے مارچ تک پاکستان میں ایک دو نہیں بلکہ 3 کورونا ویکسینز دستیاب ہونگی اور لگنا بھی شروع ہو جائینگی۔ حکومت نے کورونا ویکسین خریدنے کی منظوری دید ہے ۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کی ایسٹرازنیکاویکسین کی منظوری دیدی گئی ہے جبکہ چین کی کمپنی سنوفارم کیساتھ بھی بات چیت جاری ہے ۔ ویکسین کی فراہمی میں طبی کارکنوں اور 60 سے 65 سال تک کی عمر کے لوگوں کو ترجیح دی جائیگی۔ کورونا وائرس کی روک تھام کی ویکسین لگانے کیلئے طبی عملے کے تقریبا ًتین لاکھ کارکنوں کو تربیت دی گئی ہے ۔ نجی شعبہ ضروری طریقہ کار پر عمل پیرا ہوکر ویکسین درآمد کرسکتا ہے ۔ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کے مطابق صوبہ میں مزید22مریضوں کی جان چلی گئی جبکہ743نئے کیس سامنے آگئے ۔ لاہورمیں 477،راولپنڈی18،ملتان 24،سیالکوٹ14، فیصل آباد28،اوکاڑہ19،شیخوپورہ6 اور قصورمیں 6کیسز رپورٹ ہوئے ۔سابق کرکٹر اورپاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیف سلیکٹر اقبال قاسم بھی کورونا میں مبتلا ہو گئے اور خود کو گھرپر قرنطینہ کرلیا، اپنے چاہنے والوں سے دعائے صحت کی اپیل کی ہے ۔ نشتر ہسپتال ملتان میں مزید ایک کورونامریضہ چل بسی ۔سیالکوٹ کے علامہ اقبال ٹیچنگ ہسپتال میں مزید17 کورونامریض داخل ہو گئے ۔سانگلا ہل میں مزید7 افراد کے وبا میں مبتلا ہونے کی تصدیق ہوگئی۔ ہری پورگورنمنٹ پرائمری سکول درویش نمبر1میں تعینات پی ایس ٹی احمدفرازخان کوروناسے جاں بحق ہوگئے ۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بیان میں کہا کہ صوبہ میں مزید18کورونامریض جاں بحق ہوگئے جبکہ922نئے کیسزمیں سے 721کراچی سے سامنے آئے ہیں۔دنیا بھرمیں ہلاکتیں20لاکھ35ہزار سے زائد ہو گئیں۔برطانیہ میں35 لاکھ سے زائد افراد کو کورونا ویکسین لگائی جاچکی جبکہ سکاٹ لینڈ میں بھی کورونا پر قابو پانے کیلئے پابندیاں مزید سخت کر دی گئیں۔برطانیہ میں لاک ڈاؤن کے موازنے کے حوالے سے ایک سروے میں 2000 سے زائد شہریوں نے حصہ لیا اور بیشتر نے اعتراف کیا کہ موجودہ فیز تھری لاک ڈاؤن گزشتہ کے مقابلے میں بہت زیادہ سخت اور مشکل ہے جس کی وجہ سے زندگی کوگزارنا مشکل ہورہا ہے ۔برطانوی شہریوں کی بڑی تعداد نے لاک ڈائون کے باوجوداتوار کو دھوپ سے لطف اندوز ہونے کیلئے ساحل اور پارکوں کا رخ کیا۔ادھر آسٹریلیا بھی نیوزی لینڈ کی طرح کورونا وائرس پر قابو پانے میں کامیاب ہو گیا۔ آسٹریلوی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین روز کے دوران وائرس منتقلی کا صرف ایک کیس رپورٹ ہوا۔ آسٹریلیا میں کورونا کے لحاظ سے کوئی علاقہ ہاٹ سپاٹ نہیں رہا۔ حکومت کی کامیاب حکمت عملی کے باعث آسٹریلیا میں عالمی وبا کا زور کافی حد تک ٹوٹ گیا ہے ، تاہم خطرہ ابھی ٹلا نہیں۔عمان نے کورونا کے بڑھتے کیسز اور وائرس کی نئی قسم کے پیش نظر اپنی بری سرحدوں کو ایک ہفتے کیلئے بند کرنے کا اعلان کر دیا۔عمانی سپریم کمیٹی برائے کورونا انسداد نے شہریوں کی جانب سے احتیاطی تدابیر نظر انداز کئے جانے سے کورونا کیسز میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا اور ایس او پیز کی خلاف ورزی پر جرمانے اور سزائوں پر سختی سے عملدرآمد کرنے کی ہدایت بھی کی ہے ۔