لاہور؍اسلام آباد؍ نیویارک(رپورٹنگ ٹیم؍ نمائندگان؍ نیوز ایجنسیاں)کورونا سے مزید 55 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد اموات کی تعداد1574 ہوگئی جبکہ مریض 74320 ہوگئے ہیں، مزید 27 ڈاکٹرز بھی وائرس کا شکار ہوئے ہیں۔سندھ میں مریضوں کی تعداد 29657، پنجاب میں 26240، خیبر پختونخوا میں 10027، بلوچستان میں 4393 ہے ۔29 ہزار سے زائد مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔گزشتہ روز پنجاب میں 22 افراد لقمہ اجل بنے ، 1130 نئے مریض سامنے آئے ۔نشتر ہسپتال ملتان اور شیخ زید ہسپتال رحیم یار خان میں 4، 4 مریض دم توڑ گئے ۔ساہیوال میں کورونا کا ایک کنفرم اور4 مشتبہ مریض جاں بحق ہوگئے ۔وزیرآباد کے نواحی موضع جنڈیالہ ڈھاب والا کا رہائشی محمد اشرف بھی وائرس سے چل بسا۔ ریلوے پولیس لاہور ڈویژن کے ہیڈ کانسٹیبل جوہر شاہ بھی کورونا سے چل بسے ۔علامہ اقبال ٹیچنگ ہسپتال سیالکوٹ کے گائنی ڈیپارٹمنٹ میں تعینات 15 میں سے 10 لیڈی ڈاکٹرز میں کورونا کی تصدیق ہوگئی۔ ڈاکٹرز نے کہا ہے کہ حفاظتی سامان نہ ملنے کی وجہ سے وائرس کا شکار ہوئیں۔داتا دربار ہسپتال کے سینئر میڈیکل آفیسر ڈاکٹر مظہر منظور،ڈی آئی جی آپریشنزپنجاب سہیل سکھیرا، ایف آئی اے کراچی کے 3 افسر،شیخوپورہ میں ایک اور ڈاکٹر محمد یونس منیر بھی کورونا کی زد میں آگئے ۔تھانہ بازار عارفوالا میں واقع نیشنل بینک مین برانچ کے مینجر شیخ عمر کا کورونا ٹیسٹ پازیٹو آگیا۔سروسز ہسپتال لاہور میں مزید 8 ڈاکٹر، پرنسپل پوسٹ گریجوایٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پروفیسر ڈاکٹر الفرید ظفر ،لاہور جنرل ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر محمود صلاح الدین بھی کورونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔اے سی سمندری، ایم این اے عامر ڈوگر کے بھائی، سول ہسپتال کراچی کے 3، ایوب میڈیکل کمپلیکس کے 2 ڈاکٹر بھی وائرس کا شکار ہوگئے ۔نوڈیرو ہائوس کے 20ملازمین میں کوروناکی تصدیق کے بعدشہرمیں کھلبلی مچ گئی، بلاول بھٹو نے عید کے 3 روز نوڈیرو ہائوس میں گزارے تھے ۔خیبر پختونخوا ڈائریکٹر آثار قدیمہ ڈاکٹر عبدالصمد کورونا وائرس کا شکار ہوگئے ۔راولپنڈی میٹروپولیٹن کارپوریشن کے 4ملازمین کوروناکاشکار ہوگئے ۔ ادھر دنیا بھر میں مریض ساڑھے 63لاکھ کے قریب پہنچ گئے جبکہ ہلاکتیں 3 لاکھ 77 ہزار ہوگئی ہیں۔ امریکہ میں مریض ساڑھے 18لاکھ تک پہنچ گئے ہیں۔بھارت ایک دن میں ریکارڈ تقریباً ساڑھے 8 ہزار نئے کیسز کے ساتھ جرمنی اور فرانس کو پیچھے چھوڑتے ہوئے کورونا وبا سے سب سے زیادہ متاثرہ ساتواں ملک بن گیا۔ابوظہبی اور ملحقہ شہروں میں ایک ہفتے کیلئے شہریوں کی نقل و حرکت محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔سعودی عرب میں دو ماہ بعد 11ائیر پورٹس پر اندرون ملک پروازیں بحال کردی گئی ہیں اور فضائی سفر کے دوران کورونا سے متعلق حفاظتی اقدامات پر عمل کیا جائے گا۔دبئی کے حکام نے عوامی مقامات پر چہرے پر ماسک پہننے کے قواعد وضوابط میں بعض تبدیلیاں کی ہیں اور 6 سال سے کم عمر بچوں اور وقوفی ، ذہنی یا حسیاتی عوارض کا شکار افراد کو اس سے مستثنیٰ قرار دے دیا ۔فلپائن کے دارالحکومت منیلا میں لاک ڈائون ختم کردیا گیا۔امریکہ نے برازیل کو متنازعہ دوا ہائیڈرو آکسی کلوروکوئین کی 20 لاکھ خوراکیں بھجوا دیں۔جرمن چانسلر انجیلامرکل نے کہا کہ جرمنی کورونا کے ٹیسٹ میں کامیاب ہو گیا لیکن ابھی کچھ مشکل کام کرنا باقی ہیں۔ لاہور(جنرل رپورٹر) لاہور میں کورونا وائرس خطرناک حد تک پھیلنے لگا۔ محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق صوبائی دارالحکومت کا کوئی بھی رہائشی علاقہ اور قصبہ کورونا وبا سے محفوظ نہیں۔لاہور میں کورونا کے اصل مریضوں، جن کو کوئی علامات بھی نہیں ، ان کی تعداد کا اندازہ 6 لاکھ 70 ہزار لگایا گیا ہے ۔محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو بھیجی گئی سمری میں سمارٹ سپملنگ کے حوالے سے حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں۔اس کے مطابق کورونا ہاٹ سپاٹ، رہائشی اور کام کی جگہوں سے سمارٹ سپملنگ کے ذریعے 12ہزار257افراد کے لاہور کے مختلف علاقوں سے سیمپل لئے گئے ، عمومی طور پر لئے گئے سیمپلز میں5.18 فیصد ٹیسٹ مثبت آئے ۔سمری میں انکشاف کیا گیا کہ تمام سیمپلز میں 6 فیصد کا ٹیسٹ پازیٹو رہا،بعض ٹاؤنز میں7.14 فیصد رہا، لاہور میں 50 سال تک کے مریض زیادہ متاثر ہوئے ہیں اور مرد و خواتین دونوں ہی اس سے متاثر ہوئے ہیں ۔دستاویز میں کہا گیا کہ یہ صورتحال کافی تشویشناک ہے اور پالیسی میکرز کی توجہ مطلوب ہے ،محکمہ صحت کے ٹیکنیکل ورکنگ گروپ کے ساتھ یہ ڈیٹا شیئر کیا اور جس میں سفارشات دی گئی تھیں کہ لاہور میں 4 ہفتوں کا مکمل لاک ڈائون کیا جائے ، 50 سال سے اوپر کے لوگوں کو قرنطینہ میں یا علیحدہ رکھا جائے اور لوگوں کا گھروں میں رہنا لازمی قرار دیا جائے ۔سمری میں کہا گیا ہے کہ ٹیکنیکل ورکنگ گروپ کی سفارشات پر دوسرے محکموں سے بھی رائے لی جائے ۔ ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے اس سمری پر کوئی کارروائی نہیں کی۔یاد رہے لاہور کی کورونا پر خوفناک صورتحال کے حوالے روزنامہ 92 نیوز 23 مئی کو خبر شائع کرچکا ہے ۔علاوہ ازیں لاہور میں کورونا کے بڑھتے کیسز پر محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نے ہنگامی اقدامات شروع کر دیئے ہیں۔ لاہور کے تمام ہسپتالوں میں بیڈز، وینٹی لیٹرز، ہائی ڈپنڈنسی یونٹس کی گنجائش آن لائن ہوگی، لاہور کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر سے تشویشناک اور علامات والے مریضوں کو ہسپتال منتقل کیا جائے گا،ریسکیو 1122 گنجائش اور مریض کی حالت پرہسپتال کا انتخاب کریں گے ،میو ہسپتال لاہور کو کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر کی سربراہی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔چیف ایگزیکٹو آفیسر میو ہسپتال پروفیسر اسد اسلم لاہور کے ہسپتالوں کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر کے انچارج مقرر کئے گئے ہیں ۔ضلعی انتظامیہ، پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر اور ریسکیو 1122 بھی کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر پر ڈیٹا اپ لوڈ کریں گے ۔ہسپتالوں میں کورونا کے مریضوں کا علاج سے انکار کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے ۔