اسلا م آباد ،لاہور ،واشنگٹن (رپورٹنگ ٹیم، نمائندگان، نیوزایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک) کورونا کی تیسری لہرشدت اختیار کرگئی اور مہلک وبا نے پاکستان میں مزید135افرادکی جان لے لی ، رواں برس کی ایک روز میں یہ ریکارڈ اموات ہیں، گزشتہ برس 17 جون کو ایک دن میں136 افراد جاں بحق ہوئے تھے ۔ملک میں اموات کی مجموعی تعداد 15754ہو گئی ۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 9.73 فیصد رہی، کوروناکے 4681نئے مریض رپورٹ ہوئے اور کل تعداد734423ہوگئی جبکہ فعال کیسز کی تعداد76757ہو گئی،4216مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ کل641912صحتیاب ہو چکے ۔ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کے مطابق صوبہ میں کورونا کے 2775نئے کیس سامنے آگئے اورمزید79مریضوں کی جان چلی گئی جبکہ اموات کی کل تعداد7141ہوگئی ۔لاہورمیں1436،قصور25،شیخوپورہ 29، راولپنڈی439، ملتان91،فیصل آباد 174اورسرگودھامیں143کیس سامنے آئے ۔این سی او سی اعلامیہ کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر کی سربراہی میں ہنگامی اجلاس میں کورونا کے بڑھتے کیسز اور رمضان المبارک میں مذہبی و ثقافتی سرگرمیوں کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے جن کا اطلاق فوری ہوگا۔ سخت ایس او پیز کیساتھ وسیع لاک ڈاؤن لگایا جائیگا، لاک ڈاؤن کے دوران ایمرجنسی کے سوا غیر ضروری نقل وحرکت پر پابندی ہوگی۔وفاق کی اکائیاں اضلاع اورشہروں میں بیماری کا پھیلاؤ دیکھ کر اقدامات کر سکتی ہیں اور چاہیں تو ایس او پیز مزید سخت بھی کرسکتی ہیں۔ رمضان کے دوران کورونا کے تدارک کیلئے ایس او پیز پر سختی سے عمل کیا جائیگا، کمیونٹی اور میڈیا کے ذریعے ماسک پہننے کی مہم چلائی جائیگی۔ ہر قسم کی سماجی اور ثقافتی تقریبات،ان ڈور اور آؤٹ ڈور تقریبات پر پابندی ہوگی۔سینماز، مزارات اور پبلک پارکس مکمل بند رہینگے ۔ ملک بھر میں بازار ، مارکیٹیں اور شاپنگ مال سحری سے شام 6 بجے تک کھلے رہینگے جبکہ ہفتہ اور اتوار کاروبار بند رہیگا۔ نماز تراویح کھلے مقامات پرادا کی جائیگی۔افطار سے رات 11 بجکر 59 منٹ تک باہر کھانے کی اجازت ہو گی۔ بینکوں کے اوقات کار پیر سے جمعرات صبح 10سے 4 بجے تک ہونگے ۔ جمعہ کو بینک صبح 10سے دوپہر ایک بجے تک کھلے رہینگے ۔دفاترمیں 50فیصد عملہ کے گھر سے کام کی پالیسی ہوگی۔ اندرون شہر ٹرانسپورٹ 50 فیصد مسافروں کیساتھ چلے گی، ریلوے کو 70 فیصد مسافروں کیساتھ چلایا جائیگا، رش سے بچنے کیلئے اضافی ٹرینیں چلائی جائینگی،بین الصوبائی پبلک ٹرانسپورٹ ہر ہفتے اور اتوار کو بند رہیگی،25 اور26 اپریل کی درمیانی شب تک یہ پابندی رہیگی۔ایس او پیز پر این سی او سی کا جائزہ اجلاس 10 رمضان جبکہ بین الصوبائی ٹرانسپورٹ کا جائزہ لینے کیلئے اجلاس 20 اپریل کو ہوگا۔علاوہ ازیں حکومت پنجاب کی جانب سے سیکرٹری محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر سارہ اسلم نے ماہ رمضان میں کورونا سے بچاؤ کیلئے تیار ایس او پیز کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جس میں رمضان بازاروں میں خریداری،مساجد اور عبادت گاہوں میں مذہبی فرائض کی ادائیگی کیلئے خصوصی ہدایات جاری کی گئیں۔مساجد ،عبادت گاہوں، رمضان بازار اور مزارات میں داخلہ کے مقام پر ہینڈ سیناٹائزر یا صابن سے ہاتھ دھونے اور ماسک کی فراہمی کا اہتمام کرنا لازمی ہو گا۔ ماسک کے بغیر مساجد میں داخلہ کی اجازت نہیں ہو گی۔ کھانسی اور بخار کا شکار افراد گھر پر عباد ت کرینگے ۔مساجد میں سحرو افطار کا انتظام کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ 60سال سے کم عمر افراد ایس او پیز کیساتھ مسجد میں جا کر نماز ادا کر سکیں گے ۔ مساجد اور بازاروں میں آنیوالوں کیلئے الگ الگ داخلی اور خارجی راستے بنائے جائینگے ۔مساجد یا امام بارگاہوں کے بند کمروں کے بجائے صحن یا کھلی جگہوں پر عبادت کا اہتمام کیا جائیگا ، 3 فٹ کے فاصلے پر نمازیوں کیلئے نشان لگا کر جگہ مختص کی جائیگی۔قالین کے بجائے فرش پر نماز ادا کی جائیگی۔گھر سے جائے نماز لانے کی اجازت ہو گی۔ اجتماعی اعتکاف کے بجائے انفرادی طور پر گھروں میں اعتکاف ہوگا۔دریں اثنا کیبنٹ کمیٹی برائے کورونا کے فیصلہ کے حوالے سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پنجاب کے 8فیصد سے زائد کورونا شرح والے اضلاع لاہور،راولپنڈی،ملتان،فیصل آباد، سرگودھا ،گجرانوالہ،بہاولنگر، بہاولپور،چنیوٹ،حافظ آباد،قصور ،ننکانہ ،نارووال،ساہیوال،پاکپتن،ٹوبہ ٹیک سنگ،رحیم یار خان اور شیخوپورہ میں ہوٹلز و ریسٹورنٹس کو کھانا کھانے اور دیگر تقریبات کیلئے بند کیا گیا ہے ۔محکمہ ہیلتھ کی تازہ رپورٹ کے مطابق پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں صحتیاب ہو کرمزید3892مریض گھر وں کو چلے گئے ۔ سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نبیل اعوان نے کہا کہ پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں کورونا متاثرین کیلئے 4219 بیڈخالی ہیں۔ لاہور میں806بیڈاور46وینٹی لیٹر خالی ہیں۔علاوہ ازیں لاہور میں انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ اور عملے کو کورونا ہونے پرانسداد دہشتگردی کی 2عدالتوں کو 10روز کیلئے بند کردیا گیا، کیسز کی سیشن کورٹ میں سماعت کیلئے ایڈیشنل سیشن جج حامد حسین کو مقرر کر دیا گیا۔علاوہ ازیں ایف آئی اے عدالت کے جج اعجاز حسن بھی کورونا میں مبتلاہوگئے ۔ دنیا بھرمیں ہلاکتیں29لاکھ80ہزارسے زائد ہو گئیں۔بھارت میں مزید 1036اموات اور199531نئے کیس رپورٹ، کورونا کی صورتحال تشویشناک ہونے پر دنیا بھر میں ویکسین برآمد کرنیوالا یہ ملک اب درآمد پر مجبورہوگیا ہے ۔ اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ بھی کورونا میں مبتلا ہوگئے ۔25لاکھ ہندو یاتریوں نے کمبھ میلے میں شرکت کی اور دریائے گنگا میں ڈبکی لگا کر اپنی مذہبی رسم پوری کی جس کے بعد کورونا کیسزمیں مزیداضافہ ہوگیا۔ وزیر اعلیٰ دہلی نے مرکزی حکومت سے سی بی ایس ای کے امتحان منسوخ کرنیکا مطالبہ کیا جن میں دہلی میں 6 لاکھ طلبہ حصہ لیں گے ۔ریاست مہاراشٹر میں یکم مئی سے سخت پابندیاں عائد کرنیکا فیصلہ کیا گیا ۔ تعلیمی ادارے ، عبادت گاہیں، تفریحی مقامات اور شاپنگ مالز بند ہونگے ۔ بھارت ہنگامی بنیادوں پر جاپان اور مغربی ممالک کی منظور کردہ ویکسینز درآمد کریگا۔ترکی نے رمضان میں کورونا پابندیاں سخت اور رات کے کرفیو کے وقت میں اضافہ کردیا۔ سکاٹ لینڈ میں کورونا کیسز کم ہونے پر کل سے پابندیوں میں نرمی کا فیصلہ کیا گیا ۔