اسلا م آباد ، لاہور، ملتان، خانیوال، کراچی، حیدرآباد، پشاور، کوئٹہ، واشنگٹن (رپورٹنگ ٹیم، نمائندگان، 92 نیوز رپورٹ، بیورو رپورٹ، نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک)کورونا کی مہلک وبا سے پاکستان میں مزید 48 افراد جاں بحق ہو گئے اور اموات کی تعداد7744ہو گئی ۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹرکے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک میں 41 کورونا مریض ہسپتالوں میں اور 7 گھروں میں قرنطینہ کے دوران جاں بحق ہوئے جبکہ 2954نئے مریض رپورٹ ہوئے اور کل تعداد 379883جبکہ فعال کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور انکی تعداد 40379ہو گئی،1751مریضوں کی حالت تشویشناک ہے اور331760صحتیاب ہو چکے ۔اسلام آباد میں مزید 6 ، سندھ میں مزید16،خیبر پختونخوا میں مزید 3 ،بلوچستان میں مزید2 ، آزاد کشمیر میں مزید 3 اموات ہوئیں جبکہ 875مریض صحتیاب ہو کر گھروں کو چلے گئے ۔وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ذرائع کے مطابق وزیر صحت سندھ عذرا پیچوہو نے ایک بار پھر مساجد بند کرنے کی تجویز دی۔تاہم حکومتی ارکان نے کہا کہ مساجد سے متعلق ایس اوپیز موجود ہیں ،نمازی ان پر عمل کریں۔اجلاس میں ریسٹورنٹس کے اندرکھانے پینے پرپابندی عائد کرنے ،مساجد ایس اوپیزپر عملدرآمد کیلئے علما سے رابطوں،عوامی اجتماعات پر پابندی کا نفاذ اور ایس اوپیزپر سختی سے عملدرآمد کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔بعد ازاں وفاقی وزیر اسد عمر نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ کوروناوباکی دوسری لہرمیں صورتحال خطرناک ہوسکتی ہے ۔ریسٹورنٹس کے اندرکھانے پینے پرپابندی عائدکی گئی جبکہ بندکمرے والے ریسٹورنٹس کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔پہلی لہرمیں متعددمسلم ممالک نے مساجدکوبندکیاتھا۔پاکستان میں مساجدپرپابندی نہیں لگائی گئی تھی۔پہلی لہرمیں علمانے ایس اوپیزپرعملدرآمدمیں اہم کرداراداکیاتھا۔ہمیں اب بھی احتیاط کی ضرورت ہے ۔کورونا جب پھیلتا ہے تو لوگوں کا روزگار بری طرح متاثر ہوتا ہے ۔سیاستدانوں کواس صورتحال میں سنجیدگی کامظاہرہ کرناچاہئے ۔سیاسی لیڈراگرہزاروں لوگوں کوبلاکر اجتماع کررہے ہیں تواس سے کیاپیغام جائیگا۔بڑے اجتماعات پر پابندی لگا دی گئی ہے ۔بدقسمتی سے اب بھی بڑے بڑے اجتماعات کئے جارہے ہیں ،صورتحال انتہائی خراب ہوسکتی ہے ۔اس صورتحال پرپہنچ گئے کہ1750افرادکوہسپتالوں میں آکسیجن درکارہے ۔ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ وبا پھیلنے کیساتھ اپنا خطرناک اثربھی چھوڑ رہی ہے ، دوسری لہر بہت خطرناک ہے ۔اموات کی شرح میں واضح اضافہ ہورہا ہے ۔ہسپتالوں میں آکسیجن بیڈز کی فراہمی یقینی بنائی جارہی ہے ۔ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کے مطابق صوبہ میں مزید18مریضوں کی جان چلی گئی جبکہ630نئے کیس سامنے آگئے ۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری کے سیاسی مشیر جمیل سومرو کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا۔ جس پر ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو نے خود کو قرنطینہ کرلیا ۔ترجمان بلاول ہائوس کے مطابق بلاول اپنی رپورٹ کے منتظرہیں ۔وفاقی وزیر خوراک فخر امام بھی کورونا وائرس کاشکار ہو گئے اور خود کو قرنطینہ کر لیا۔ناظم ذیلی تنظیمات مرکزی جمعیت اہلحدیث ڈاکٹر عبدالغفور راشد اورپیپلز پارٹی گلف اینڈ مڈل ایسٹ کے سیکرٹری پی آر چودھری سجاد نذیر بھی کورونا میں مبتلا ہو گئے ۔ یوای ٹی لاہور اور کالا شاہ کاکو کیمپس کے پروفیسر ڈاکٹر ندیم مفتی ، لیکچرار ضیاء الحق بھی متاثرہو گئے ۔سندھ میں لعل شہباز قلندر،شاہ لطیف اوردیگر درگاہوں پر زائرین کا داخلہ بند کردیا گیا۔کراچی میں گورنر ہاؤس سندھ کے 5 ملازمین میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی جبکہ کراچی پولیس میں بھی مزید 9 کورونا کیس سامنے آگئے ۔تاجروں اور کاروباری افراد نے حکومت سندھ کی جانب سے کاروباری مراکز شام 6 بجے بند کرنے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کاروبار رات 8 بجے تک کھلے رکھنے کا مطالبہ کیا۔آل پاکستان ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن ( اپرا) کے کنوینر اطہر سلطان چاولہ نے کہا کہ ان ڈورکھانے پرپابندی سے ریسٹورنٹ انڈسٹری مکمل تباہ ہوجائیگی۔ آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر،سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین جمیل پراچہ،کراچی الیکٹرانکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدررضوان عرفان،سمال ٹریڈرز کے محمود حامد ،الیاس میمن ،شرجیل گوپلانی،حماد پونا والا اور دیگر نے کاروباری مراکز کے نئے اوقات کو مسترد کردیا۔حیدرآبادمیں خطاب اورگفتگو میں وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے کہا کہ وفاقی حکومت اپوزیشن کے جلسوں سے گھبراگئی ۔دنیا بھر میں ہلاکتیں14لاکھ 9ہزارسے زائدہوگئیں۔ امریکہ میں تھینکس گیونگ کے تہوار پر کورونا کیسز میں مزید اضافے کا خدشہ ہے ۔ نیویارک کے گورنر نے شہریوں سے گھروں میں رہنے کی اپیل کی ہے ۔سپین کے بادشاہ کورونا مریض سے رابطہ ہونے پر 10 دنوں کیلئے قرنطینہ میں چلے گئے ۔چین میں شنگھائی سمیت تین شہروں میں کیسزپر بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ شروع کردی گئی۔ شنگھائی ایئرپورٹ پر 7 کورونا کیسز آنے کے بعد 500 سے زائد پروازیں معطل کر دی گئیں۔