لاہور؍ اسلام آباد؍نیویارک(رپورٹنگ ٹیم؍ نیوز ایجنسیاں؍ مانیٹرنگ ڈیسک)کورونا سے مزید 78 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد اموات کی تعداد 1519 ہوگئی جبکہ مریض 70 ہزار سے بڑھ گئے ہیں۔سندھ میں مریضوں کی تعداد 28، پنجاب میں 25، خیبرپختونخوا میں ساڑھے 9،بلوچستان میں 4 ہزار سے بڑھ گئی ہے ۔پنجاب میں گزشتہ روز 36 اموات ہوئیں۔ سی ایم ایچ لاہور میں نوجوان ڈاکٹر علی نذیر چل بسے ۔لیڈی ایچی سن ہسپتال کے 5 ڈاکٹرز بھی وائرس کی زد میں آگئے ۔ڈی ایچ کیو شیخوپورہ میں کورونا کے مزید 2 مشتبہ مریض دم توڑ گئے جبکہ زنانہ سرجیکل وارڈ خالی کراکر 12 سیریس مریضوں کو داخل کیا گیا ہے ۔پسرور اور ساہیوال میں کورونا سے جاں بحق 2 خواتین کو ایس او پیز کے مطابق سپردخاک کردیا گیا۔گوجرانوالہ میں مزید 97 مریض سامنے آگئے ۔خیبرپختونخوا میں 24 گھنٹے کے دوران 20 اموات رپورٹ ہوئیں، دو ڈاکٹرز اعظم اور اورنگزیب بھی چل بسے ، خیبر ٹیچنگ ہسپتال کی 8 لیڈی ڈاکٹرز میں کورونا مثبت آگیا۔پی ٹی آئی رہنما اور چیئرمین ہلال احمر ابرارالحق کی کورونا رپورٹ بھی مثبت آگئی۔ انہوں نے ا س کی تصدیق ایک ٹویٹ کے ذریعے کی۔ انہوں نے کہا رپورٹ مثبت آنے کے بعد خود کو گھر میں ہی قرنطینہ کرلیا ۔پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل اولمپیئن آصف باجوہ میں کورونا کی علامات ظاہر ہوگئیں، خود کو قرنطینہ کرلیا۔پاکستان سنوکر فیڈریشن کے چیئرمین عالمگیر شیخ کا کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آگیا۔وزیراعظم کے معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پاکستان میں وینٹی لیٹرز کی کمی نہیں،اب تک 28فیصد وینٹی لیٹرز استعمال میں ہیں۔ادھر دنیا بھر میں مریض 62لاکھ سے بڑھ گئے جبکہ ہلاکتیں 3لاکھ 75 ہوگئی ہیں۔سعودی وزارت داخلہ نے ملک میں جاری کورونا وبا پرقابو پانے کے لئے نئے اور سخت حفاظتی انتطامات کے لئے نئے کورونا پروٹوکول کا اعلان کردیا،پبلک مقامات میں چہرے پر ماسک کو لازمی قرار دیا ہے اور ماسک نہ پہننے پر ایک ہزار ریال جرمانہ کیا جائے گا۔ارجنٹائن میں سینکڑوں افراد نے لاک ڈاؤن کے خلاف مظاہرے کئے ۔ اسلام آباد؍ لاہور(لیڈی رپورٹر؍ مانیٹرنگ ڈیسک)نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) نے تمام صوبائی حکومتوں کو ہدایات دی ہیں کہ کورونا سے بچاؤ کے لئے بنائے گئے ایس او پیز پر عمل درآمد کے لئے مارکیٹ ایسوسی ایشنز کو اپنے ساتھ شامل کیا جائے ۔ اتوار کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) میں وفاقی وزیر اسد عمر کے زیرصدارت اعلیٰ سطح اجلاس ہوا۔ اسد عمر نے کہا کہ دکانداروں کو چاہئے نو ماسک ، نو سروس کی پالیسی کو سختی سے نافذ کریں۔ اسد عمر نے این سی او سی کو ہدایت کی کہ وہ معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پیز) کو سختی سے نافذ کرتے ہوئے لاک ڈائون کو کم کرنے کے منصوبے پر توجہ دیں۔ فورم نے ایس او پیز کی خلاف ورزی پر سخت سزا دیئے جانے کی تجویز پیش کی۔ اسد عمر نے حکومت کو کورونا پر قابو پانے کے اقدامات کو اجاگر کرنے کے لئے ایک بھرپور عوامی آگاہی مہم چلانے کی ہدایت کی اور اس سلسلے میں اس کی کامیابیوں کی نشاندہی کی، اس مہم میں کوروناکے حوالے سے لوگوں کے طرز عمل میں تبدیلی کو یقینی بنانے پر توجہ دی جانی چاہئے اور اس بات پر بھی روشنی ڈالی جائے کہ حکومت کا بنیادی مقصد لوگوں کو وبائی امراض سے محفوظ رکھنا ہے ۔ملک بھر کے ہسپتالوں میں وینٹی لیٹروں کی دستیابی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسد عمر نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ متاثرہ افراد کی معلومات کے لئے بستروں اور دیگر متعلقہ سہولیات کی دستیابی کے بارے میں تازہ ترین معلومات فراہم کریں۔ فورم کو بتایا گیا کہ ریسورس مینجمنٹ سسٹم (آر ایم ایس) یکم جون سے ملک بھر میں نافذ کیا جائے گا۔معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا وزارت صحت اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے سرکاری شعبے کے ہسپتالوں کے ریٹائرڈ ڈاکٹروں ، ینگ ڈاکٹرز ، ہائوس جاب پر کام کرنے والے ڈاکٹروں اور آخری سال کے میڈیکل طلبا کو متحرک کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے ، واک ان انٹرویوز کے ذریعے نئے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکس کی بھرتی کی جائے گی۔ فورم کو آگاہ کیا گیا کہ صوبوں سے کہا گیا ہے کہ وہ 15 جون تک اپنے اپنے علاقوں میں کمیونٹی کو متحرک کریں اور کال سنٹر قائم کریں۔ فورم کو بتایا گیا کہ سندھ اور بلوچستان کی حکومتیں سمارٹ لاک ڈائون نافذ کرنے پر اتفاق نہیں کر رہی ہیں۔ اجلاس میں وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ ، وزیر برائے قومی فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ فخر امام ، وزیر برائے معاشی امور مخدوم خسرو بختیار ، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے بھی شرکت کی۔علاوہ ازیں اسلام آباد ،پشاور میں عوامی مقامات پر ماسک نہ پہننے پر جرمانہ نافذ کردیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں مارکیٹس،عوامی مقامات، مساجد،پبلک ٹرانسپورٹ،لاری اڈہ،گلیوں،سڑکوں، دفاتر میں چیکنگ ہوگی، مجسٹریٹ3 ہزار روپے تک جرمانے کرینگے اور دفعہ 188 تعزیرات پاکستان کے تحت جیل بھی بھیجا جا سکتاہے ۔ڈپٹی کمشنر پشاور کے مطابق خلاف ورزی کی صورت میں قیدوجرمانہ ہوسکتاہے ۔