لاہور(آن لائن) کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان میں پولٹری کے شعبے کو بھاری مالی خسارے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کے سینٹرل چیئرمین ڈاکٹر محمد اسلم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ پولٹری سیکٹر میں نجی شعبے کی تقریبا 750 ارب روپے سے زائد کی سرمایہ کاری ہے اور تقریباً 20 لاکھ لوگوں کا روزگار اس صنعت سے وابستہ ہے ، لیکن گزشتہ کچھ عرصے میں روپے کی قدرمیں کمی، بجلی کی قیمت میں اضافے ، امپورٹ ٹیکسوں میں اضافے سے پولٹری کی پیداوری لاگت میں 50 فیصد تک اضافہ ہوگیا ہے لیکن مارکیٹ میں مرغی اور اس کے چوزے کی قیمت کم ہے ، ایک دن کے چوزے کی پیداواری لاگت 40 روپے لیکن طلب نہ ہونے کی وجہ سے یہ چوزہ 3 سے 4 روپے تک میں فروخت کرنا پڑرہا ہے ۔ڈاکٹر محمداسلم نے یہ بھی بتایا کہ فارمرز چونکہ فیڈ بھی کمپنیوں سے ادھار لیتے ہیں اب ان کا قرض بھی بڑھتا جارہا ہے جبکہ بینکوں کو قرض کی ادائیگی بھی مشکل ہوگئی ہے ۔ پولٹری ایسوسی ایشن نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ نجی بینکوں کو ایک سال تک قرضوں کی اقساط اور مارک اپ کی وصولی سے روکا جائے ، قرضے ری شیڈول کیے جائیں اور دوسال کا مارک اپ حکومت ادا کرے ۔