اسلا م آباد ،لاہور،فیصل آباد ،کراچی، پشاور، واشنگٹن (رپورٹنگ ٹیم، نمائندگان، نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان میں کورونا کی مہلک وبا نے شدت اختیار کرلی اور مزید72افرادکی جان لے لی جبکہ اموات کی مجموعی تعداد13935ہو گئی ۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک میں کوروناکے 3270نئے مریض رپورٹ ہوئے اور کل تعداد633741ہوگئی جبکہ فعال کیسز کی تعداد34535ہو گئی،2485مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ کل 585271صحتیاب ہو چکے ۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور سربراہ این سی او سی اسد عمر نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں کہا کہ کوروناکے بڑھتے ہوئے مثبت کیسز کے باعث مختلف سرگرمیوں پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا۔ اسلام آباد اور صوبوں کی انتظامیہ کو کورونا ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرانے کی ہدایت کی گئی ہے اور خلاف ورزیوں پرکریک ڈاؤن کا کہا ہے ۔ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کے مطابق صوبہ میں وبا کی تیسری لہر کے دوران ریکارڈ مزید57مریضوں کی جان چلی گئی جبکہ1929نئے کیس سامنے آگئے ،صوبہ میں اموات کی کل تعداد6037ہوگئی ۔ لاہورمیں 1058، ننکانہ 19، قصور 16،شیخوپورہ 23، راولپنڈی 190، گوجرانوالہ 69 ، سیالکوٹ 88، گجرات 35، ملتان 33، فیصل آبادمیں119کیس سامنے آئے ۔پنجاب بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں 1450 کورونا مریض زیر علاج ہیں ، تشویشناک حالت کے 755 مریض ہائی ڈیپنڈینسی یونٹس میں زیر علاج ہیں جبکہ انتہائی تشویشناک حالت کے 192مریض آئی سی یوز میں وینٹی لیٹرز پرہیں۔لاہور کے سرکاری ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کیلئے 2084 بستر مختص ہیں جن میں سے 448 پر مریض زیر علاج ہیں اور 1636 بستر خالی پڑے ہیں ۔کورونا آئسولیشن وارڈز میں4347 بستر مختص ہیں جن پر 505 مریض زیر علاج ہیں۔لاہور کے ہسپتالوں میں 185 وینٹی لیٹرز ہیں جن میں سے 60 زیر استعمال اور 125 خالی پڑے ہیں۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایل ڈی اے سٹی بلال سعید کو بھی کورونا ہوگیا۔ ایک ہفتے کے دوران ایل ڈی اے کے 7 افسر کوروناسے متاثر ہوئے ہیں۔دریں اثنا مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ احمدحسان دوبارہ کورونا میں مبتلاہوگئے اورخودکو گھر میں قرنطینہ کر لیا ،وہ دسمبرمیں بھی متاثر ہوئے تھے اور18مارچ کو ایکسپو سنٹرمیں ویکسین بھی لگوائی تھی ۔ن لیگ کے رہنما وسابق سینیٹر جاوید عباسی اور نائب صدر پیپلز پارٹی لاہور میاں صفدر علی بھی کورونا سے متاثرہوگئے ۔ڈیفنس آف ہیومن رائٹس گروپ کی چیئرپرسن آمنہ مسعود جنجوعہ کوبھی کورونا ہوگیا۔علاوہ ازیں بچے بھی کورونا کی تیسری لہر کا شکار ہونا شروع ہو گئے ۔ چلڈرن ہسپتال لاہور کی کورونا وارڈ میں ایک ہی روز 4 بچے داخل گئے گئے جن میں5 سالہ ریان، ایک سالہ لاریب، 2 ماہ کا نعمان اور 10 سالہ ارسلان شامل ہیں۔ایم ڈی چلڈرن ہسپتال پروفیسر سلیم نے کہاکہ چاروں بچوں کی حالت خطرے سے باہر ہے ۔ تاہم بچوں میں کورونا وائرس پازیٹو آنا تشویشناک ہے ۔ادھر پنجاب حکومت نے این سی او سی کے فیصلے کی روشنی میں پارکوں کا وقت تبدیل کردیا۔پی ایچ اے کی جانب پارکوں میں سیر کیلئے آنیوالوں پر پابندی عائد کر دی گئی۔ پارکس میں صرف ٹریک پر واک کرنیوالوں کوفجر سے صبح دس بجے تک اورسہ پہر تین بجے سے شام چھ بجے تک داخلے کی اجازت ہوگی ۔بچوں کے جھولے بھی بند کرنیکا فیصلہ کیا گیا۔پی ایچ اے حکام کے مطابق پارکس میں واک کرنے آنیوالے ایس او پیز کا خیال رکھیں ،بغیرماسک داخل نہیں ہونے دیا جائیگا ۔ادھرسندھ حکومت نے صوبے بھر میں کورونا کے باعث بند درگاہیں اور مزارات دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کرلیا ۔وزیر اوقاف سہیل انور سیال نے کہا کہ زائرین کورونا ایس او پیزپر مکمل عملدرآمد، ماسک لازمی پہنیں اپنی اور اپنے پیاروں کی زندگی کا تحفظ کریں۔دریں اثنا لاہورمیں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کارروائیاں جاری ہیں ۔ڈی سی لاہور مدثر ریاض نے بتایا کہ مجموعی طور پر 19 دکانوں و سٹوروں و میرج ہالز کو سیل جبکہ 6500 روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا۔ اسسٹنٹ کمشنر سٹی فیصان احمد نے 8 دکانوں و سٹوروں، 2میرج ہالز اور ایک ایجوکیشنل انسٹیٹیوٹ کو سیل کیا۔ اسسٹنٹ کمشنر شالیمار منصور قاضی نے 2میرج ہالز اور6دکانوں و سٹوروں کو سیل کیا ۔فیصل آباد میں کورونا ایس اوپیزکی خلاف ورزی پر مزید 4 سکولز، 24 شاپنگ مالز،9 شادی ہالز اور 3 ریسٹورنٹس کو سیل اور ایک لاکھ 18 ہزار روپے جرمانہ کیا گیا۔پشاورمیں ایس او پیز کی خلاف ورزی اور رات 8بجے کے بعد کاروبار بند نہ کرنے پر29 ریسٹورنٹس کے منیجرز اور 18دکانداروں کو گرفتارکرلیاگیا۔دنیا بھرمیں ہلاکتیں27لاکھ40ہزارسے زائد ہو گئیں۔ جرمنی میں ایسٹر کے تہوار کے موقع پر کورونا پابندیاں مزید سخت کر دی گئیں۔جرمن چانسلر نے 16 وفاقی ریاستوں کے سربراہان حکومت سے مذاکرات کے بعدیکم سے پانچ اپریل تک ایسٹر لاک ڈائون کے دوران عوامی اور معاشی زندگی کوبند کرنیکا اعلان کیا ۔عام طور پراجتماعی پابندی سے متعلق ضوابط کا اطلاق ہو گا۔ پہلے سے نافذ معمول کے قواعد 18 اپریل تک جاری رہیں گے ۔ چانسلر میرکل نے جرمنی میں کورونا مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انتہائی سنگین صورتحال سے خبر دار کیا ۔برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے یورپ میں پھیلی کورونا کی تیسری لہر برطانیہ پہنچنے کا خدشہ ظاہر کر دیا۔برطانوی وزیر لارڈ بیتھیل نے کہا کہ برطانیہ نے سب یورپی پڑوسی ممالک کو سرخ فہرست میں ڈالا ہوا ہے ، جہاں سے آنیوالوں پر پابندی عائد ہے یا پھر انہیں ہوٹل میں قرنطینہ میں رکھا جاتا ہے ۔ہالینڈ نے بھی کورونا پابندیوں میں 20اپریل تک اضافہ کرنیکا فیصلہ کرلیا ۔ادھر کورونا کی نئی لہر کے پیش نظر بھارتی ریاست مہاراشٹر میں پابندیوں میں 31 مارچ تک توسیع کردی گئی، 10 اضلاع میں رات کا کرفیو نافذ کردیا گیا۔ بھارتی پنجاب میں تعلیمی ادارے بند کردیئے گئے ۔