مکرمی ! ہم کورونا وائرس کو انسانی تاریخ کی بدترین عالمی وبا سمجھ رہے ہیں تو ذرا سیاہ موت کو ذہن میں لائیں جس نے 14ویں صدی میں پورے یورپ میں تباہی مچائی تھی۔1347ء میں سسلی میں لنگر انداز 12 بحری بیڑوں سے شروع ہونے والی اس وباء نے یورپ اور شمالی افریقہ میں 7 کروڑ 50 لاکھ سے 12 کروڑ زندگیاں نگل لی تھیں۔طبّی سائنس کی اس قدر ترقی کے باوجود بھی آج ہم وقتاً فوقتاً (مرس، ایبولا وغیرہ) عالمی وباؤں کا شکار بنتے جا رہے ہیں۔ انفلوئنزا (وبائی زکام) دراصل وائرس کے ذریعے پھیلنے والا مرض ہے اور کورونا وائرس کا معاملہ بھی کچھ مختلف نہیں۔آج بھی اگر ہم نے ہوش کے ناخن نہ لیے اور بروقت تیاری نہ کی، اور سائنسدانوں، ماہرین کی طرف سے بار بار متنبہ کرنے کے باوجود چپ سادھ لی تو یقینا قدرتی آفات زمین کو نشانہ بنانے کے لیے تیار ہیں۔ (عابد ضمیر ہاشمی)