لاہور،فیصل آباد، اسلام آباد،کراچی (جنرل رپورٹر،کر ائم رپو رٹر، خصوصی رپورٹر ،سٹاف رپورٹر ،92 نیوزرپورٹ ، مانیٹرنگ ڈیسک ) کورونا وائرس نے مزید5افرادکی جان لے لی، متاثرین کی تعداد2640 ہوگئی۔ جمعہ کو سند ھ میں 3 اور خیبر پختونخوا میں مزید 2مریض جاں بحق ہوگئے ۔ وزیرصحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کراچی میں 2 اموات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا مریضوں کی عمر 82 اور 60 سال تھی اور دونوں مریضوں میں یکم اپریل کو کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا جبکہ یہ مقامی منتقلی کے کیس تھے ۔60 سالہ مریض کو دل کی بیماری تھی اور وہ وینٹی لیٹر پر تھے جبکہ 82 سالہ مریض کو گردوں کے مسائل کا سامنا تھا۔حیدرآباد میں بھی کورونا سے ایک شخص انتقال کرگیا۔وزیرصحت سندھ کے مطابق مریض نیورولاجیکل مسائل اورقوت مدافعت کم ہونے کی وجہ سے جانبرنہ ہوسکا۔انتقال کرجانے والے شخص کی عمر54سال تھی ۔ سندھ میں وائرس کے باعث جان سے جانے والوں کی تعداد 14 ہوگئی۔خیبرپختونخوا کی وزارت صحت کے مطابق سوات اور مانسہرہ کے رہائشی 65 اور 45 سالہ مریض مہلک وائرس کے باعث انتقال کرگئے جس کے بعد صوبے میں ہلاکتوں کی تعداد 11 ہوگئی ہے ۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 238 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ،متاثرین کی تعداد2640 ہوگئی،38 افراد جاں بحق اور126 صحتیاب ہوچکے ۔10 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے ۔پنجاب 149، سندھ 42، خیبرپختونخوا 32،بلوچستان، اسلام آباد اور گلگت بلتستان میں 6،6کیس رپورٹ ہوئے ۔وزیراعلی پنجاب کے مطابق پنجاب میں کورونا کے کنفرم مریض 1069 ہوگئے ۔کورنٹین سنٹرز میں 563جبکہ 506عام شہریوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو ئی۔ لاہور 210، گجرات95، راولپنڈی 55، جہلم 29،وہاڑی19 ، گوجرانوالہ15،منڈی بہائوالدین 14،ننکانہ صاحب 13،سرگودھا 10، فیصل آباد 9،حافظ آباد،رحیمیار خان، ڈی جی خان 5،میانوالی، بہاولنگر 3،3، ملتان، بہاولپور،لودھراں، سیالکوٹ، نارووال2،2،قصور ، اٹک، خوشاب، لیہ میں ایک ایک مریض ہے ۔کورونا وائرس سے 11 اموات، 6 مریض صحتیاب ہو چکے ۔ کورونا وائرس کی روک تھام کے حوالے سے کیمپ جیل لاہور میں قائم 100بیڈ کا عارضی ہسپتال آپریشنل کردیا گیا جبکہ ایک ہزار سے زائدقیدی دیگر جیلوں میں منتقل کرکے مزید منتقلی کا عمل روک دیا گیا۔جیل حکام کا کہنا ہے قرنطینہ میں رکھے 490 سے زائد قیدیوں کے کورونا ٹیسٹ کا عمل مکمل ہونے کو ہے ،رزلٹ مثبت آنے پر فوری ہسپتال منتقل کردیا جائے گا۔ کورونا کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر سے جاری اعداد وشمارکے مطابق سندھ 783،خیبر پختونخوا 343، بلوچستان 175،اسلام آباد 68، گلگت بلتستان 193 جبکہ آزاد کشمیر میں 9 افراد کورونا کا شکار ہیں۔ وزارت داخلہ نے وفاقی کابینہ سے خیبرپختونخوا میں فوج تعینات کرنے کی منظوری لے لی۔ کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے خیبرپختوخوا میں فوج تعینات کرنے کی منظوری دی۔دریں اثناء کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے ملک بھر میں سخت اقدامات کئے گئے ۔ مساجد میں نماز جمعہ صرف 3 سے 5 افراد نے باجماعت نماز ادا کی۔ لاہور سمیت پنجاب بھر میں نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے چند نمازی مساجد میں آئے ۔جامع مسجد میں خطیب،مؤذن،انتظامیہ کے افراد سمیت تین سے پانچ افراد کو نماز جمعہ کی اجازت دی گئی،نماز جمعہ کی ادائیگی سے قبل مساجد کی صفیں اٹھا کر صفائی ستھرائی کی گئی،سی سی پی او لاہور نے شہریوں سے نماز گھروں میں ادا کرنے کی اپیل کی،گوجرانوالہ،حافظ آباد،دیپالپور اور ساہیوال و دیگر شہروں میں بھی تین سے پانچ افراد کو مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت دی گئی۔لا ہو ر میں لاک ڈائون کے دوران پولیس نے سختی کرتے ہوئے اہم شاہراہوں کو ٹریفک کیلئے بند کر دیا۔نماز جمعہ کے وقت بھی سختی کی گئی۔ جگہ جگہ ٹریفک کو روکا گیا ،بلاوجہ گھر سے با ہر نکلنے والوں کو پولیس نے سڑک پر کھڑا کیے رکھا،کئی شہریوں کو تو لمبے چکر بھی کا ٹنے پڑے ۔ فیروز پور روڈ جنرل ہسپتال سے اسلام پورہ،جیل روڑ لبرٹی سے قرطبہ چوک تک اور پل نہر مال روڑ سے جمخانہ تک جبکہ جی پی او چوک سے آزادی فلائی آور اور مغلپورہ شالیمار لنک روڑ،ایک موریہ پل ، جی ٹی روڈ دروغہ والا سڑک کو بند کردیا گیا ۔سندھ میں زندگی کاپہیہ تین گھنٹے تک مکمل جام رہا۔سندھ حکومت نے جمعہ کو دوپہر 12 تا 3 بجے تک مکمل لاک ڈاون کیا۔ مختلف علاقوں میں پولیس، رینجرز اور پاک آرمی کے جوان گشت کرتے رہے ۔سڑکیں مکمل ویران رہیں۔ لیاقت آباد اور سرجانی سمیت کئی علاقوں میں جمعہ کی باجماعت نماز کے دوران پولیس نے روکنے کی کوشش کی تو علاقہ مکین مشتعل ہوگئے ، پولیس اہلکاروں پر تشدد کیا اور اور پتھرائو کرکے پولیس موبائل کے شیشے توڑ دئیے ۔خلاف ورزی پر پیش اماموں اور ہنگامہ آرائی میں ملوث افراد سمیت 10 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ سرجانی یوسف گوٹھ میں رحمانیہ مسجد میں باجماعت نماز کے دوران پولیس نے پیش امام کو حراست میں لے لیا، جس پر عوام مشتعل ہوگئی اور احتجاج کیا، رینجرز کی آمد پر مظاہرین منتشر ہوگئے ۔ وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے لاک ڈاون میں تعاون پر عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا موجودہ حالات میں گھروں میں رہنا ناگزیر ہے ، نماز جمعہ کے اجتماع پر پابندی کا فیصلہ انتہائی تکلیف دہ تھا تاہم عوام کے وسیع تر مفاد میں فیصلہ کیا، عوام کے تعاون سے کرونا کے پھیلاؤ پر قابو پالیں گے ، متاثرہ افراد کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔فیصل آباد میں پولیس نے مساجد میں نماز جمعہ کے حوالے سے پا بندی کی خلاف وزری پر متعدد امام مسجد اور نمازیوں کو حراست میں لے لیا ۔