اسلا م آباد ،لاہور،واشنگٹن (رپورٹنگ ٹیم، نمائندگان، نیوزایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک) کورونا کی مہلک وبا نے پاکستان میں مزید56افرادکی جان لے لی اور اموات کی مجموعی تعداد21689ہو گئی ۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 3.4 فیصد رہی، کوروناکے 1239نئے مریض رپورٹ ہوئے اور کل تعداد 941170ہوگئی جبکہ فعال کیسز کی تعداد 42290ہو گئی،2661مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ مزید 1610مریض مکمل طور پر صحتیاب ہو کر گھروں کو چلے گئے اور کل 877191صحتیاب ہو چکے ۔ پاکستان میں کوروناوائرس سے انتقال کرنیوالے مریضوں کی شرح2.3فیصد جبکہ صحتیاب ہونیوالے مریضوں کی شرح 93.2فیصد ہوگئی ۔ ابتک ملک بھر میں کورونا ویکسین کی ایک کروڑ6 لاکھ 96ہزار402خوراکیں لگائی جاچکی ہیں۔ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کے مطابق صوبہ میں کورونا کے 223نئے کیس سامنے آگئے اورمزید22مریضوں کی جان چلی گئی جبکہ اموات کی کل تعداد 10501ہوگئی ۔لاہورمیں 75، راولپنڈی 21اورفیصل آباد میں22کیس سامنے آئے ۔ لاہور میں مزید 9 اموات ہوئیں اور کل تعداد 4232 ہو گئی۔پنجاب میں مزید 220980افراد کو کوروناویکسین لگادی۔صوبہ میں ابتک58لاکھ سے زائد افرادکو کوروناویکسین لگائی جاچکی ۔ پنجاب میں ویکسی نیشن کے ہدف کو کامیابی سے حاصل کیاجارہاہے ۔ سیکرٹری سپیشلائزڈہیلتھ کیئر نبیل اعوان کے مطابق پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں کورونا کے مزید 318 مریض صحتیاب ہو گئے جبکہ کورونا متاثرین کیلئے مختص 6486 بیڈ خالی ہیں، لاہور میں 1296 بیڈ اور 204 وینٹی لیٹر خالی ہیں۔ ادھرنشتر ہسپتال ملتان میں کورونا میں مبتلا مزید2مریض جاں بحق ہوگئے ۔ دنیا بھرمیں ہلاکتیں 38لاکھ17ہزارسے زائد ہو گئیں۔برطانوی حکومت نے فضائی سفری پابندیوں کو نرم کرنے اور ویکسین لگوانے والے مسافروں کو ملک میں داخلے کی اجازت دینے پر غورشروع کردیا ۔ جی سیون بیٹھک میں برطانیہ نے اجازت کا اشارہ دیا۔برطانوی حکومت نے واضح کیا کہ وہ 21 جون کو قومی لاک ڈائون کے خاتمے کیلئے ترجیح بنیادوں پر اقدامات کررہی ہے اور 28 جون کو حتمی فیصلہ کیا جائیگا۔گلوبل ایئرلائنز اتحاد نے مطالبہ کیا کہ ویکسین لگوانے والے مسافروں پر قرنطینہ کی شرط ختم کی جائے ۔ادھرجرمن حکومت نے متعدد ممالک اور خطوں کو کورونا وبا والے پر خطر علاقوں کی فہرست سے خارج کر دیا،ان میں امریکہ اور کینیڈا ، آرمینیا، آذربائیجان بوسنیا، کوسووو، لبنان، مالدووا، مونٹی نیگرو، شمالی مقدونیا، سربیا، یوکرائن اور قبرص شامل ہیں جبکہ جلد ہی آسٹریا اور کروشیا میں بحیرہ آڈریا کا ساحلی علاقہ خطرناک نہیں سمجھیں جائینگے ۔ ان ممالک سے زمینی راستوں سے جرمنی آنیوالوں کیلئے کورونا سے متعلق کوئی پابندی نہیں ہو گی۔ تاہم ہوائی سفر کرنیوالوں کو اب بھی کورونا کی منفی ٹیسٹ رپورٹ دکھانا ہو گی۔ترجمان سعودی وزارت تجارت نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ سعودی عرب میں یکم اگست سے کورونا ویکسی نیشن نہ کرانیوالوں کو تجارتی اداروں، شاپنگ سنٹرز اور مالز میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہو گی ۔ چار سرگرمیوں جن سے تجارتی مراکز کے اندر یا باہر بھیڑ ہو وہ بدستور ممنوعہ ہیں، ان میں سوشل میڈیا کی شخصیات اور اشتہاری مہم، دکانوں کے افتتاح کی تقاریب شامل ہیں۔