اسلا م آباد ،لاہور،خان پور،پشاور،کراچی ، واشنگٹن (رپورٹنگ ٹیم، نمائندگان، 92 نیوز رپورٹ،بیورورپورٹ،نیوزایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک)کورونا کی مہلک وبا دنیا کے آخری براعظم انٹارکٹیکا تک بھی پہنچ گئی، وبا کے تابڑتوڑ حملوں سے پاکستان میں مزید82افرادجاں بحق ہو گئے اور اموات کی مجموعی تعداد9474ہو گئی ۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا کے 1704نئے مریض رپورٹ ہوئے اور کل تعداد460672ہوگئی جبکہ فعال کیسز کی تعداد40261ہو گئی،2398مریضوں کی حالت تشویشناک ہے ۔ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کے مطابق صوبہ میں مزید50مریضوں کی جان چلی گئی جبکہ593نئے کیس سامنے آگئے ۔ لاہورمیں293،راولپنڈی73،ڈیرہ غازیخان 11،جھنگ 13،بہاولپور18،ملتان 31، فیصل آباد 53، سرگودھا 22،گوجرانوالہ میں 6کیسز سامنے آئے ۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کوکورونا ہونے پر محکمہ صحت پنجاب کی ٹیمیں متحرک ہوگئیں اورپورا دن لگاکر ایوان وزیراعلیٰ کے افسروں اور ملازمین کے ٹیسٹ بھی مکمل کئے ۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی صہیب مقصود کی اہلیہ حرا کومل ، ساس کوثر رشید اور سالی بختاور ناصر بھی کورونا میں مبتلا ہوگئیں اورخود کوخان پور میں گھر میں قرنطینہ کر لیا ۔سندھ میں 5 روز میں مزید 149 پولیس افسر و جوان وبا سے متاثر ہو گئے ۔سول ایوی ایشن کی نئی ایڈوائزری کے مطابق برطانیہ سے ا ٓنیوالے برطانوی اورپاکستانی پروازوں کے عملے کوایئرپورٹ پر جہازسے اترتے ہی کوروناٹیسٹ کراناہوگا،ٹیسٹ منفی آنے پر ہی عملہ ڈیوٹی سرانجام دیگا۔دنیا میں ہلاکتیں17لاکھ16ہزارسے زائد ہو گئیں ۔ نامور بھارتی اداکارہ راکول پریت سنگھ بھی کورونا کا شکار ہوگئی اورخود کو قرنطینہ کرلیا۔کورونا وائرس دنیا کے اس آخری براعظم تک بھی پہنچ گیا جو اب تک اس وبائی مرض سے محفوظ تھا۔براعظم انٹار کٹیکا میں لاطینی امریکی ملک چلی کے تحقیقی مرکز میں اولین کووڈ کیسز سامنے آئے ہیں۔چلی ریسرچ بیس میں چلی کی فوج کے 26 عہدیداروں سمیت36 افراد میں کووڈ کی تشخیص ہوئی۔برطانوی ماہرین نے حکومت کو خبردار کیا کہ کورونا اور نئے وائرس سے بچنے کیلئے کرسمس پر سخت لاک ڈاؤن نہ لگایا تو بڑی تباہی آسکتی ہے ۔کورونا وائرس اور نئے بی ون ون سیون وائرس کے باعث نیوایئرنائٹ پرکیسز عروج پر پہنچ سکتے ہیں جس سے ہسپتالوں میں ہنگامی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے ۔ برطانیہ میں کورونا کی خطرناک صورتحال کے باوجود شاہی خاندان میں ایس او پیز کی خلاف ورزی پرہنگامہ کھڑا ہوگیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق شہزادہ ولیم اورکیٹ اور انکے بچے ایڈورڈ اور صوفی کے بچوں میں گھل مل گئے ۔ برطانیہ میں 6 افراد سے زائد کے اکٹھا ہونے پر پابندی ہے تاہم شاہی خاندان کے 9افراد نے سیندرینگم میں کرسمس پارٹی کی جبکہ لندن اور دیگر شہروں میں لوگ پریشان ہیں کہ کرسمس کس طرح منائیں۔ادھرروس میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے باوجود نئے سال کی خریداری کیلئے شاپنگ مالز میں رش ہے ۔جنوبی کوریا نے تمام اسکی ریزورٹس اور موسم سرما کی سیاحتی سرگرمیاں معطل کرنے کا اعلان کردیا ہے ۔ آئرلینڈ میں کورونا کیسز میں 10 فیصد اضافہ پر کل 24 دسمبر تا 12جنوری پانچویں درجے کے لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ڈبلن میں آئرش وزیراعظم مائیکل مارٹن نے پریس کانفرنس میں کہا کہ 26 دسمبر کی رات سے کاؤنٹی سے باہر سفر پر پابندی ہوگی، 27 دسمبر کے بعد ایک سے زیادہ فیملی وزٹ پر پابندی ہوگی۔تاہم لاک ڈاؤن کے دوران گالف اور ٹینس کلب کھلے رہیں گے ۔جنوبی افریقہ میں دریافت ہونیوالی کورونا کی بالکل نئی قسم برطانیہ میں دریافت قسم سے مختلف ہے اور اصل وائرس کے مقابلے میں زیادہ متعدی ہے ۔کورونا کی اس قسم کو 501۔V2 کا نام دیا گیا ۔ ہسپانوی وزیر صحت سلوادورکے مطابق سپین میں برطانیہ میں ظاہر نئے کورونا وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا جبکہ سپین میں 27دسمبر سے ویکسین لگانے کا عمل شروع کیا جائیگا، 20 لاکھ افراد کو فروری تک ویکسین لگائی جائیگی ۔یورپی یونین نے بھی فائزر ویکسین کی تقسیم کا اعلان کردیا جس کے بعد 27دسمبر سے ستائیس رکن ممالک کے 41 کروڑ شہریوں کو بتدریج ویکسین فراہم کی جائیگی۔کورونا کی دوسری ویکسین موڈرنا امریکہ کے ہسپتالوں میں پہنچا دی گئی جو کہ سب سے پہلے نیویارک کی ایک نرس کو لگائی گئی۔ نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن نے بھی فائزر اور بائیو این ٹیک کی کورونا وائرس ویکسین لگوالی۔کیلیفورنیا میں کورونا کی صورتحال بدستور خراب ہوتی جارہی ہے جس کے بعد شہریوں کے گھر پر رہنے کے احکامات میں توسیع کاامکان ہے ۔امریکی اخبار کے مطابق آزمائشی طور پر استعمال کی جانیوالی چینی ویکسین موثر ثابت ہوئی ، برازیل میں سینوویک بیو ٹیک کی ویکسین کے اچھے نتائج سامنے آ رہے ہیں اور ٹرائل کے آخری مراحل میں یہ ویکسین مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔ فروری کے وسط تک چینی ویکسین اور برطانوی یونیورسٹی آکسفورڈ اور ایسٹر زینیکا کی ویکسین بھی عام استعمال کیلئے دستیاب ہو سکتی ہیں۔ چینی ویکسین کی آزمائش برازیل کے علاوہ انڈونیشیا اور ترکی میں بھی جاری ہے ۔