اسلام آباد( سپیشل رپورٹر ، وقائع نگار ،92 نیوزرپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کورونامتاثرین سے نارواسلوک ناقابل برداشت ہے ، بحیثیت ذمہ دارشہری سب پرلازم ہے متاثرین سے ذمہ داری سے پیش آئیں،یہ طرزعمل خوف کاموجب بنتاہے ۔تفصیلات کے مطا بق وزیراعظم کی زیرصدارت نیشنل ہیلتھ ٹاسک فورس کااجلاس ہوا، اجلاس میں چیئرمین نیشنل ہیلتھ ٹاسک فورس ڈاکٹرنوشیرواں برکی،معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا ،وزیرصحت پنجاب یاسمین راشدو دیگرافسران نے بھی شرکت کی،وزیرصحت کے پی اورسینئرافسروں نے ویڈیولنک کے ذریعے شرکت کی،صوبائی وزرائے صحت نے کوروناکی صورتحال،ہسپتالوں میں مریضوں کی دیکھ بھال پربریفنگ دی،ڈاکٹرزاورطبی عملے کیلئے حفاظتی اقدامات،کوروناٹیسٹنگ کی استعدادمیں اضافے پربھی بریفنگ دی گئی،ڈاکٹرفیصل نے کورونامتاثرین کے اعدادوشمار،شرح اموات اورکیسزکے تناسب پروزیراعظم کوبریفنگ دی اوربتایاکہ پاکستان دوسرے ممالک کی نسبت کوروناسے کم متاثرہواہے ،اجلاس کے شرکاکوآگاہ کیاگیاکہ ٹیسٹنگ لیبزکی تعداد4سے بڑھاکر63کردی گئی ہے ،وزیرصحت پنجاب یاسمین راشد نے ہوم قرنطینہ کے حوالے سے اقدامات پربریفنگ دی۔ وزیراعظم نے خطاب میں عوام میں کورونا پر آگاہی پیداکرنے کی ضرورت پرزوردیا، وزیراعظم نے کورونامتاثرین سے نارواسلوک کے واقعات کی رپورٹ پرافسوس کااظہارکیا ،وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں حالات دیگرممالک سے بہت بہترہیں، عوام اگر کوروناوائرس کی علامات محسوس کریں تو فوری اور بلا خوف ٹیسٹ کے لیے رجوع کریں ، اس ضمن میں عوام میں غیر ضروری ہچکچاہٹ اور خوف کے تاثر کو زائل کرنے کے حوالے سے وزیر اعظم نے ایک جامع اور بھرپور عوامی آگاہی مہم شروع کرنے کے اقدامات کی اہمیت پر زور دیا اور اس حوالے سے جلد ایک مربوط حکمت عملی مرتب کرنے کی ہدایت کی ۔وزیراعظم نے دوسرے ممالک کی نسبت پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی کم شرح کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ابھی پاکستان میں حالات دنیا کے دوسرے ممالک کی نسبت قابو میں ہیں۔ حفاظتی تدابیر اختیار کرنے اور عوام میں اعتماد اجاگر کرنے سے صورتحال میں نمایاں بہتری آسکتی ہے ۔دریں اثنا وزیراعظم نے سینیٹرفیصل جاوید سے ٹیلیفونک رابطہ کرلیا،وزیراعظم نے والدہ کی وفات پر ان سے اظہارتعزیت کیااورمرحومہ کیلئے دعائے مغفرت کی۔