اسلا م آباد ، لاہور، کراچی، حیدرآباد، پشاور، کوئٹہ ، واشنگٹن (رپورٹنگ ٹیم، نمائندگان، 92 نیوز رپورٹ، بیورو رپورٹ، نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) کورونا کی مہلک وبا سے پاکستان میں مزید71افراد جاں بحق ہو گئے اور اموات کی مجموعی تعداد10176ہو گئی ۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا کے 2463نئے مریض رپورٹ ہوئے اور کل تعداد482178ہوگئی جبکہ فعال کیسز کی تعداد34773ہو گئی،2216مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ437229 صحتیاب ہو چکے ۔ ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کے مطابق صوبہ میں مزید29مریضوں کی جان چلی گئی جبکہ659نئے کیس سامنے آگئے ۔ لاہورمیں 330،راولپنڈی میں79 اورفیصل آبادمیں41کیسز رپورٹ ہوئے ۔نشتر ہسپتال ملتان میں کورونا میں مبتلا مزید3 مریض جاں بحق ہو گئے ۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوآ ر ٹرز ہسپتال وہاڑی کے سپیشلسٹ ڈاکٹر منظور بھی انتقال کرگئے ۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بیان میں کہا کہ صوبہ میں مزید22کورونامریض جاں بحق ہوگئے جبکہ 953 نئے کیسزمیں سے 792کراچی سے سامنے آئے ہیں۔ادھر حیدرآباد میں مزید 40 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی جبکہ ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔دریں اثناسندھ حکومت نے کورونا ویکسین کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کیلئے کوآرڈی نیشن سیل قائم کردیا، سیکرٹری صحت ڈاکٹر کاظم جتوئی ویکسین انتظامات کے سربراہ ہونگے ۔ وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے اجلاس میں کہا کہ نیشنل ویکسین ٹاسک فورس اور این سی او سی کے تعاون سے رواں مہینے کے دوسرے ہفتے کے بعد اڑھائی لاکھ ویکسین سندھ کو مہیا کردی جائیگیی، ہر فرد کو 21 دن کے وقفے سے 2 ڈوز لگائے جائینگے ۔کراچی ایکسپو سنٹر میں 50 کیوبیکل بناکر ایک دن میں 5 ہزار افراد کی ویکسینیشن کی جا سکے گے ۔ادھر خیبر پختونخوا میں ڈاکٹر فہد لیاقت سمیت مزید12مریض جاں بحق ہوگئے جبکہ مزید 322افراد میں وائرس کی تشخیص ہوگئی ۔ ڈاکٹر فہد لیاقت ضلع خیبر میں بطور ڈسٹرکٹ سرویلنس آفیسر پولیو تعینات تھے اور انکا تعلق صوابی سے تھا ۔بلوچستان میں مزید 13کیسز سامنے آگئے جبکہ ایک مریض جاں بحق ہوگیا۔دنیا بھرمیں ہلاکتیں18لاکھ32ہزارسے زائد ہو گئیں۔عالمی ادارہ صحت نے فائزربائیواین ٹیک ویکسین کے ہنگامی استعمال کی توثیق کردی۔ دنیا میں امریکہ کے بعد کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہ ملک بھارت نے آ کسفورڈ یونیورسٹی اور آسٹرازینیکا کی کورونا ویکسین کے ہنگامی حالت میں استعمال کی منظوری دیدی ۔برطانیہ میں ماہرین نے صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے ۔ماہرین کا کہنا تھاکہ ویکسین آنے کے باوجود کورونا پابندیاں موسم گرما تک قائم رکھنا پڑسکتی ہیں۔برطانیہ میں چیف میڈیکل آفیسرز نے کورونا ویکسین کی دوسری خوراک کی ری شیڈولنگ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ عوام اس فیصلے کو سمجھیں گے ، تاہم جنرل پریکٹشنرز نے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سے عوام میں کنفیوژن پھیل سکتی ہے ۔برطانوی حکومت نے دوسرے مرحلے میں پانچ لاکھ سے زائد افراد کو ویکسین کی دوسری خوراک کے بارے میں کہا کہ فائزر اور ایسٹرازینیکا کی دوسری خوراک 12ہفتے کے فرق سے دی جائیگی، دوسری ڈوز 4 جنوری کو دی جانی تھی۔ چیف میڈیکل آفیسرز نے حکومتی فیصلے کا دفاع کیا اور کہا کہ اس دوران حفظان صحت کے اصولوں سے کورونا کو ہرایا جاسکتا ہے ۔ فائزر اور بایواین ٹیک نے بھی خبردار کیا کہ ویکسین کی دو خوراکیں کورونا کیخلاف موثر تحفظ دیتی ہیں تاہم انکے پاس اسکے شواہد نہیں کہ ایک خوراک تین ہفتے بعد بھی کوروناسے تحفظ دے سکے گی۔ سال نو کے موقع پر کورونا کیسز بڑھنے کے خوف سے ترک حکومت نے ملک میں 4 روز ہ لاک ڈائون لگادیا۔ استنبول کے گورنر نے لوگوں کو گھروں رہنے کی ہدایت کی جبکہ شہرمیں قانون نافذ کرنیوالے 34ہزار اہلکار ڈیوٹی پر مامور ہونگے ۔ترک وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں 2لاکھ 8ہزار سے زائد افسر کو تعینات کئے جائینگے جن کیلئے کنٹرول پوائنٹس قائم کردیئے گئے ہیں ۔