اسلا م آباد(صباح نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اﷲ نے کہا ہے کہ ٹیکس گزاروں کوبلاوجہ خوفزدہ نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اس سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ٹیکس حکام زبردستی کرنے کے بجائے پیار محبت سے بھی ٹیکس وصول کر سکتے ہیں جبکہ ٹیکس گزاروں کو بھی قومی ذمہ داری ایمانداری سے ادا کرنی چاہیے کیونکہ ٹیکس کے بغیر ملکی نظام چل سکتا ہے نہ معیشت مستحکم ہوسکتی ہے ۔ راولپنڈی اسلام آباد ٹیکس بار ایسوسی ایشن اور پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کی جانب سے ہراساں کے جانیوالے ٹیکس گزاروں کو مفت مالی معاونت فراہم کرنے کی تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس اطہر من اﷲ نے کہا کہ ٹیکس گزاروں کو ہر ممکن قانونی معاونت فراہم کرنے اور مصالحتی کمیٹیوں سے استفادے کی ضرورت ہے تاکہ زیر التوا ء مقدمات حل کئے جا سکیں۔تقریب سے خطاب میں رِٹباکے صدر سید توقیر بخاری ، پی ٹی بی اے کے صدر عبدالقادرمیمن، حافظ محمدادریس اور دیگر ماہرین نے کہا کہ ٹیکس کے زیر التوا ئمقدمات کے حل کیلئے سند ھ ہائیکورٹ اور لاہور ہائیکورٹ کی طرز پر ٹیکس ماہرین کو بطور جج تعینات کیا جائے ۔