اسلام آباد (سپیشل رپورٹر ،92نیوزرپورٹ ،مانیٹرنگ ڈیسک ، صباح نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کورونا وبا سے بچا ئوکیلئے مشترکہ حکمت عملی اپنانا ہوگی۔ حتمی طور پر یہ کوئی نہیں کہ سکتا معیشت کب سنبھلے گی۔ پوری دنیا میں مزدوروں کیلئے مشکل وقت ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے انٹر نیشنل لیبر آرگنائزیشن کے زیر اہتمام آن لائن عالمی سربراہکانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔وزیر اعظم کا کہنا تھاوبا کے باعث مستقبل اب بھی غیر یقینی ہے ۔دنیا کو معاشی بحران کا سامنا ہے اور ہمیں اس صورتحال میں مزدور طبقے کو بچانے کیلئے مشترکہ حکمت عملی کی ضرورت ہے ۔دنیا بھر میں کورونا کا پھیلاؤ جاری ہے ،کچھ ممالک میں یہ کم ہو کردوبارہ تیزی سے پھیل رہا ہے جبکہ کچھ میں یہ عروج پر ہی ہے ، لہٰذا ہم سب کیلئے ضروری ہے ایک مشترکہ حکمت عملی اپنائی جائے تاکہ معاشرے کے اہم طبقے مزدوروں کے حالات کو دیکھا جاسکے ۔کورونا کی موجودہ صورتحال دنیا بھر کے مزدور طبقے کیلئے چیلنج ہے ۔ بھارت نے کرفیو جیسا ماحول بنایا جس کے منفی نتائج برآمد ہوئے اور غربت کی شرح میں اضافہ ہوا۔پاکستان نے کوروناکاپھیلائوکم کرنے کیلئے چیلنجزکاسامنا کیا ہے ۔ لاک ڈائون کے دوران دیہاڑی دار طبقے کو بچانے کیلئے بہت سارے مسائل کا سامنا کرنا پڑا ۔ لاک ڈان ہوتے ہی مزدور طبقہ بیروزگار ہوگیا۔ مزدور طبقے کی مشکلات دیکھتے ہوئے سمارٹ لاک ڈائون کا فیصلہ کیا۔احساس پروگرام کے تحت لوگوں کو رجسٹرڈ کیا اور ان کی جانچ پڑتال کی اور پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اتنے کم وقت میں اتنے لوگوں میں رقوم کی فراہمی یقینی بنائی۔اسی حکمت عملی نے ہمیں لاک ڈاؤن کے بدترین نتائج سے بچایا۔ ہم کورونا سے نمٹنے کیلئے اپنے چیلنجز اور اقدامات کے متعلق دنیا کو آگاہ کرتے رہیں گے ۔ آئیڈیاز کے تبادلوں سے بہت مدد ملے گی۔دنیا بھر کے ممالک کومزدورطبقے کے تحفظ کیلئے اقدامات کرناہوں گے ۔ ہم سب دعا کر رہے ہیں جلد کوروناوائرس سے بچائو کی ویکسین تیار ہوجائے تاہم جبتک ایسا نہیں ہوتا غیر یقینی کی صورتحال برقراررہے گی۔وزیراعظم کی زیرصدارت کورونا کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔ وزیراعظم کو کورونا کی صورتحال، سمارٹ لاک ڈاؤن کے نتائج، عیدالضحیٰ اورمحرم میں کوروناکے پھیلاؤکوروکنے سے متعلق حکمت عملی پر بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزرا حماد اظہر، خسرو بختیار، اعجاز شاہ، فخر امام، اسد عمر، مشیر عبدالرزاق داؤد، معاونین خصوصی لیفٹنٹ جنرل(ر) عاصم سلیم باجوہ، شہباز گل، فوکل پرسن ڈاکٹر فیصل سلطان، چئیرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل افضل و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے ۔وزیراعظم کو بتایاگیاکہ ملک کے 30شہروں میں227مقامات پر سمارٹ لاک ڈاوَن کیا جا رہا ہے ،ابتک سمارٹ لاک ڈاوَن کے نہایت مثبت نتائج برآمدہوئے ۔ کورونا مریضوں کیلئے مخصوص سہولتوں سے آراستہ بیڈز کی تعداد میں ابتک پندرہ سو کا اضافہ کیا جا چکا جبکہ آئندہ چند روز میں اس کو ڈھائی ہزار تک پہنچا دیا جائے گا۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ عیدالاضحیٰ پرایس اوپیزپرسختی سے عملدرآمد کرایا جائے ۔وزیراعظم نے کوروناکی روک تھام سے متعلق مثبت نتائج پراظہاراطمینان کرتے ہوئے کہا کیسز میں کمی تسلی بخش ہے ، تجربات سے سیکھتے ہوئے اقدامات کومزید موثر بنانا ہو گا ، این سی اوسی اجلاس صوبائی دارالحکومتوں میں منعقد کیے جائیں، صوبائی حکومتوں کیساتھ تعاون سے اقدامات موثر بنائے جائیں۔وزیراعظم سے عالم دین مولاناطارق جمیل نے ملاقات کی۔ملاقات میں اسلام آبادمیں مندرکی تعمیرسمیت اہم امورپرتبادلہ خیال کیاگیا۔ وزیر اعظم سے سینٹ میں قائد ایوان سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے وزیر اعظم آفس میں ملاقات کی ۔ اس موقع پر پارلیمانی امور اورسینٹ کی کارروائی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ۔