روزنامہ 92نیوز کی خبر کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں کورونا کے بعد ڈینگی اور پولیو کے کیسز بھی سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔گزشتہ 4ماہ سے کورونا کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر اور حکومتی اداروں کی کارکردگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے ۔گو حکومت نے ایک ماہ کے لاک ڈائون کے بعد عوام کی معاشی مجبوریوںکو مد نظر رکھتے ہوئے لاک ڈائون میں نرمی اور ملک بھر میں ایس او پیز کے ساتھ کاروبار کھولنے کی اجازت دے رکھی ہے مگر سرکاری اداروں میں کام مکمل طور پر ٹھپ ہو چکا ہے۔ اگر محکمے کا اہلکار کوئی دفتر جاتا بھی ہے تو حاضری لگانے کے سوا کوئی کام نہیں کرتا ۔یہاں تک کہ ملک بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں آئوٹ ڈور بند ہونے کی وجہ سے مریضوں کو نجی ہسپتالوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ بچوں کی ویکسینیشن کا سلسلہ بھی روک دیا گیا ہے جس کی وجہ سے ملک میں پولیو کے نئے کیسز سامنے آ رہے ہیں۔ اسی طرح ڈینگی سکواڈ کے اہلکار بھی گھروں میں بیٹھے ہوئے ہیں اور بروقت اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے لاہور میں آٹھ اور پنجاب کے دوسرے شہروں میں 18ڈینگی کے کیسز کنفرم ہو چکے ہیں، اگر حکومت نے بروقت اقدامات نہ کئے تو کورونا کے ساتھ ڈینگی سے پھر انسانی جانوں کے ضیاع کا خدشہ ہے۔ بہتر ہو گا حکومت کاروباری سرگرمیاں بحال کرنے کے ساتھ ساتھ سرکاری اداروں کو بھی فعال کرے تاکہ پولیو اور ڈینگی کے انسداد کے لئے کوششیں کی جا سکیں۔