مکرمی! پاکستان کپاس پیدا کرنے والے ممالک میں چوتھے نمبر پر آتا ہے اور ملکی مجموعی پیداوار کا قریباً 70 فیصد پنجاب میں پیدا ہوتا ہے۔ کپاس اور اس کی مصنوعات کے ذریعے ملک کو کثیر زرمبادلہ بھی حاصل ہوتا ہے۔ کپاس کو ہماری ملکی معیشت میں اہم حیثیت حاصل ہے کیونکہ اس کا ہماری قومی GDP میں 1.5 فیصد اور معیاری زرعی مصنوعات کی تیاری میں 7فیصد حصہ ہے۔ کپاس دنیا کی اہم ترین ریشہ دار فصل بھی ہے۔ اس سے لباس اور کپڑے کی دوسری مصنوعات تیار کی جاتی ہیں اور اس کے بنولے کا تیل بناسپتی گھی کی تیاری کیلئے بطور خام مال استعمال ہوتا ہے۔ محکمہ کراپ رپورٹنگ سروے کے مطابق امسال کل 47 لاکھ ایکڑ رقبہ پر کپاس کی کاشت ہوئی ہے۔ کپاس اس وقت تک اچھی حالت میں کھڑی ہے کسی قسم کے کیڑے اور بیماری کے حملہ نے وبائی صورت اختیار نہیں کی۔ البتہ سفید مکھی، سبز تیلہ، ملی بگ اور گلابی سنڈی کے سپاٹس مشاہدہ میں آرہے ہیںجو بروقت کاشتکاروں کی رہنمائی کرکے سپرے کرایا جارہا ہے اور کپاس کی فصل پر پھول گڈی اور ٹینڈے اٹھانے کا عمل عروج پر ہے۔ امسال سیکرٹری زراعت پنجاب واصف خورشید کی ہدایت پر کپاس کے اضلاع میں کپاس کی نگہداشت اور صاف چنائی کے سلسلہ میں پندرہ روزہ ایڈوائزری باقاعدگی سے جاری کی جارہی ہے اور کاشتکاروں تک پہنچانے کیلئے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں کپاس کی فصل میں جڑی بوٹیاں بیج اور پتے وغیرہ کپاس کی کوالٹی کو خراب کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ کاشتکار جڑی بوٹیوں کی تلفی کو یقینی بنائیں اور کپاس کی چھوٹے وقفے سے چنائی کرائیں تاکہ بارشوں سے متاثرہ پھٹی کو علیحدہ چن کر مارکیٹ میں فروخت کیا جاسکے۔ ہماری کپاس اچھی کوالٹی کی بدولت ملکی و غیر ملکی سطح پر تسلیم شدہ ہے۔ کپاس سے نہ صرف ملکی ٹیکسٹائل کی صنعت کا پہیہ رواں دواں رہتا ہے بلکہ اس کی برآمد سے کثیر زرمبادلہ بھی حاصل ہوتا ہے۔ ( نوید عصمت کاہلوںملتان )