سرینگر(92نیوزرپورٹ)مقبوضہ جموں و کشمیرمیں موت کارقص،زندگی بچانے کیلئے ڈاکٹرزتک رسائی ناممکن ہوگئی۔امریکی جریدے کی رپورٹ نے بھارتی بربریت اورغاصبانہ قبضے کا پردہ چاک کردیا،بھارتی ظلم کی کہانی مقبوضہ کشمیرکی سجابیگم کی زبانی بیان کردی،جریدے کی رپورٹ کے مطابق سجابیگم کے بیٹے عامر فاروق کو سانپ نے کاٹا،سجابیگم کوایمبولینس ملی،علاج ہوا نہ ہی ادویات ملیں ،سجابیگم 2ماہ سے بند ٹیلیفون لائنز،انٹرنیٹ کی بندش اورکرفیوکانشانہ بن گئیں،بھارت کے غاصبانہ اقدامات نے سجابیگم کے 22سالہ بیٹے کا علاج نہ ہونے دیا،سجابیگم ہرفوجی چوکی،ناکے ،خاردار تاروں اوررکاوٹوں کی طرف لپکی لیکن بے سود،سجابیگم چیختی رہی،خاوندفاروق ڈارسے کہاسب بیچ دو،بچہ بچالولیکن سب بے بس تھے ،سجابیگم کا 22سالہ فرزند عامرڈار16گھنٹے تڑپنے کے بعد جاں بحق ہوگیا۔امریکی جریدے کی رپورٹ کے مطابق کشمیری عوام کو مواصلاتی رابطے نہ ہونے سے طبی امداد،ایمبولینس دستیاب نہیں،کینسرکے مریض انٹرنیٹ سہولت نہ ہونے دوانہیں منگواسکتے ،درجنوں مریض بروقت ایمبولینس،ڈاکٹر،دوااورعلاج نہ ملنے سے جاں بحق ہوچکے ہیں ۔ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرفیصل نے امریکی جریدے کی رپورٹ پر اپنے ردعمل میں کہا کہ بھارت کی جانب سے کشمیریوں کے محاصرے نے کئی معصوم جانیں لے لیں،مریضوں کو علاج میں شدیدترین مشکلات کاسامناہے ۔