اسلام آباد (سپیشل رپورٹر، 92نیوز رپورٹ ،مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی )وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی اجازت کسی کو نہیں دیں گے ۔پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی قابل مذمت ہے ۔آئندہ کوئی پارٹی رہنما متنازعہ بیان نہیں دے گا۔وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ترجمانوں کا اجلاس ہوا ۔اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال پر مشاورت کی گئی۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے فواد چودھری کے انٹرویو پر اظہار برہمی کیا اور کہا فواد چودھری نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی۔ پارٹی ڈسپلن پر عمل کرنا تمام ارکان کی ذمہ داری ہے اور اس کی خلاف ورزی قابل برداشت نہیں ۔وزیراعظم نے کراچی طیارہ حادثے کی رپورٹ پبلک کرنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا پہلی بار ہوائی حادثات کی رپورٹس پبلک کی جا رہی ہیں۔ چینی اور گندم بحران کی رپورٹ بھی موجودہ حکومت نے پبلک کی۔ پارٹی رہنماؤں نے وزیراعظم کے فیصلوں اور قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے انہیں مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ قبل ازیں وزیر اعظم سے فیصل وواڈا، شاہ محمود قریشی اور اسد عمر نے بھی ملاقات کی اور انہیں اتحاد کیساتھ پارٹی وژن کے مطابق کام کرنے کی ہدایت کی۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے وزرا سے گزشتہ روز کابینہ اجلاس کے دوران گرما گرمی اور فواد چودھری کے انٹرویو پر گفتگو کی جبکہ اسدعمر اور شاہ محمود قریشی نے وزیر اعظم کو اپنے موقف سے آگاہ کیا۔ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی اور اسدعمر نے فواد چودھری کے بیان پر وضاحت بھی دی ۔وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے بھی وزیر اعظم سے ملاقات کی ۔ذرائع کے مطابق فیصل واوڈا نے ملکی حالات، حکومتی کارکردگی اور بعض کابینہ ارکان کے بارے میں تحفظات سے آگاہ کیا اور بعض وزرا کی کارکردگی کے بارے میں اپنی معلومات بھی شئیر کیں جبکہ بعض وزاتوں کے بارے میں رپورٹ بھی پیش کی ۔ بعدازاں فیصل واوڈا صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے بھی ملے ۔ وزیراعظم عمران خان سے معاون خصوصی امور نوجوانان عثمان ڈارنے ملاقات کی ۔ملاقات میں وزیراعظم کو ٹائیگر فورس کے موثر استعمال کیلئے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی پر بریفنگ دی گئی ۔وزیراعظم نے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے ٹائیگر فورس کے موثر استعمال پر اطمینان کا اظہارکیا۔ وزیراعظم نے ٹائیگر فورس کی ایپلی کیشن کے اجرا کی منظوری دیدی اورجیو ٹیگنگ پر مشتمل موبائل ایپلی کیشن ملک بھر میں لانچ کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا نوجوان ملک کا اثاثہ ہیں۔ نوجوانوں میں ملک و قوم کی خدمت کا جذبہ قابل ستائش ہے ۔وزیر اعظم سے انضمام شدہ اضلاع (سابقہ قبائلی علاقہ جات ) سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی اسمبلی نے وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری کی سربراہی میں ملاقات کی ۔ممبران میں گل داد خان، گل ظفر خان، ساجد خان اور اقبال خان شامل تھے ۔ملاقات میں انضمام شدہ اضلاع میں عوامی فلاحی وترقیاتی امور، کوروناکی روک تھام کے حوالے سے اقدامات اور سماجی و اقتصادی ترقی کے حوالے سے روڈمیپ پر پیشرفت کے امور پر گفتگو کی گئی ۔وزیراعظم نے ممبران سے گفتگو کرتے ہوئے کہا انضمام شدہ اضلاع کیلئے ترقیاتی فنڈز کی بلا تعطل فراہمی کے حوالے سے وفاقی حکومت اپنی ذمہ داری پوری کر رہی ہے ۔ ترقیاتی منصوبوں کی مقررہ مدت میں تکمیل یقینی بنانا اولین ترجیح ہے ۔وفد نے انضمام شدہ علاقوں کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے وزیرِ اعظم کی ذاتی دلچسپی اور کاوشوں پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔دریں اثناء ملک میں موجود قدرتی ذخائر کو بروئے کار لانے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا قدرت نے پاکستان کو بے شمار قدرتی وسائل سے نوازا ہے ۔ بدقسمتی سے ماضی میں ان وسائل کو بروئے کار لانے پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ جواہر کے شعبے کے فروغ سے نہ صرف اس سیکٹر میں نوجوانوں کیلئے بے شمار نوکریوں کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ اس سے برآمدات میں اضافے میں بھی خاطر خواہ مدد ملے گی۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ جواہر کے شعبے میں درپیش مسائل اور اس سیکٹر کے فروغ کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے تاکہ اس حوالے سے جامع اور مفصل روڈ میپ تشکیل دیا جا سکے ۔وزیرِ اعظم نے جواہر کے شعبے میں بیرونی سرمایہ کاری اور برآمدات میں فروغ کے سلسلے میں ون ونڈو سہولت کی فراہمی کے حوالے سے وفاقی دارالحکومت کی حدود میں جیم سٹون سٹی کے قیام کی تجویز کو بھی سراہتے ہوئے ہدایت کی کہ اس تجویز پر مزید غور کرکے لائحہ عمل و طریقہ کارپر مبنی رپورٹ پیش کیجائے ۔