پنجاب حکومت نے حکومتی ترجیحات کے مطابق کام نہ کرنے والے افسروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔ موجودہ حکومت نے اقتدار میں آنے سے قبل عوام کو حقیقی تبدیلی لا کر ان کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی لیکن 9 ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود یہ محسوس ہو رہا ہے کہ وہ سب دعوے اور وعدے لالی پاپ ہی تھے۔ دیگر سیاسی جماعتوں کی طرح تحریک انصاف نے بھی عوام کو محض تبدیلی کا جھانسہ دیا تھا۔ ماضی میں بھی بیوروکریسی کے دروازے عوام کیلئے بند ہوتے تھے جبکہ تحریک انصاف کے دور میں بھی بیورو کریسی عوام کو قریب پھٹکنے نہیں دے رہی۔ اس سلسلے میں اصلاح احوال کی خاطر چیف سیکرٹری پنجاب نے سیکرٹریز، کمشنروں، ڈپٹی کمشنروں اور پولیس افسران کو دفتری اوقات میں حکومتی پالیسی کی پاسداری کرنے کا حکم دیا ہے۔ تمام افسران کو عوامی مقامات پر ہفتہ وار کھلی کچہریاں لگانے اور دفاتر کے دروازے عام آدمی کیلئے کھلے رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ سرکاری دفاتر میں کام کیلئے عام آدمی کو کتنے پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں اس کا اندازہ صرف وہی افراد کر سکتے ہیں جو صبح سے شام تک جائز کاموں کیلئے ان دفاتر کا طواف کرتے ہیں۔ سیکرٹری تو دور کی بات ہے، ڈپٹی ڈائریکٹرز تک 15 دن دفاتر میں نہیں آتے جو آجائیں تو تب تک فائلوں پر دستخط نہیں کرتے جب تک نذرانہ نہ ملے۔ خدارا! دفاتر میں فائلوں پر تاریخ اور ٹائم لکھ کر افسران کو پابند کریں کہ وہ زیادہ سے زیادہ دو دن فائل پاس رکھیں تاکہ سائل انتظار کی سولی پر نہ لٹکتا رہے۔