کراچی(سٹاف رپورٹر،92نیوز رپورٹ ، مانیٹرنگ ڈیسک،صباح نیوز) چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں عدالت عظمٰی کے تین رکنی بینچ نے کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی سے متعلق سیکرٹری ٹرانسپورٹ کا مؤقف مسترد کر دیا اور سیکرٹری ریلویز کی بھی سرزنش کی۔ چیف جسٹس نے کہا یہ سوچ لیں سرکلر ٹرین اسی سال چلنی ہے ۔ہم نے آپ کو سرکلر ریلوے کی بحالی کے لیے جو وقت دیا تھا وہ ختم ہو رہا ہے ، ہم آپ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے ۔سیکرٹری ٹرانسپورٹ نے کہا سرکلر ٹریک پر 24 مقامات پر پھاٹک تھے ، ریلوے ٹریک کی بحالی کے بعد تمام راستے بند ہو سکتے تھے ، 24 میں سے 10 مقامات پر انڈر اور اوور پاسز بنائیں جائیں گے ، اسی ہفتے ٹینڈر کا عمل مکمل ہو جائے گا۔سپریم کورٹ نے کراچی جم خانہ میں تعمیراتی کام روکنے کا حکم دے کر کمشنر سے رپورٹ طلب کرلی۔ چیف جسٹس نے بے نظیر شہید پارک سے متصل عمارت کام تھری کی غیرقانونی تعمیر پر ڈی جی کے ڈی اے کو نوٹس جاری کرکے پلاٹ کی ملکیت سے متعلق مکمل رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ سپریم کورٹ نے کڈنی ہل پارک کی زمین پر قائم گھروں کو منہدم کرکے مکمل واگزار کرانے کا تحریری حکم دیدیا،عدالت عظمی نے نجی سکول کی عمارت منہدم کرنے اور باغ ابن قاسم پارک میں منہدم شدہ عمارت کا ملبہ بھی فوری ہٹانے کا حکم دے دیا، مزید سماعت آج تک ملتوی کردی گئی۔