اسلام آباد سے روزنامہ 92 نیوز کی رپورٹ کے مظابق بعض وزارتوں اور ڈویژنوں نے گزشتہ ایک سال کے دوران وفاقی کابینہ کی طرف سے کئے جانے والے اہم ترین فیصلوں پر عملدرآمد ناقابل عمل قرار دیا ہے جس سے وزیراعظم عمران خان کی اربوں روپے کی بچت مہم اور قوم سے کئے گئے وعدوں کی پاسداری کی کوششیں متاثر ہوئی ہیں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ پی ٹی آئی نے انتخابات کے دوران عوام سے وعدہ کیا تھا کہ ملک میں بچت مہم شروع کی جائے گی اور تمام سرکاری اداروں کو اس کا پابند بنایا جائے گا۔ اپنے اس عزم کی تکمیل کے لئے پی ٹی آئی نے برسراقتدار آتے ہی ملک میں بچت مہم کے تحت کئی اقدامات کئے اور کابینہ کے اجلاسوں میں اس سلسلے میں کئی اہم فیصلے کئے گئے، محسوس یہ ہوتا ہے کہ بااثر کاروباری شخصیات حکومت کی بچت مہم کے خلاف لابنگ میں مصروف ہیں اور حکومتی عزائم کی تکمیل میں روڑے اٹکا رہی ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ وزیراعظم اس سلسلہ میں تمام وزارتوں اور متعلقہ محکموں سے رپورٹیں طلب کرکے ان کا جائزہ لیں اور وزارتوں کو مقررہ مدت کے اندر فیصلوں پر عملدررآمد کے احکامات جاری کریں تاکہ بچت مہم کامیابی سے ہمکنار ہوسکے۔ موجودہ معاشی حالات میں ملکی مفاد کیلئے کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد میں تاخیر مزید معاشی مشکلات کا باعث بن سکتی ہے، جو عناصر حکومتی اقدامات میں مصنوعی رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں ان کا محاسبہ کیا جائے تاکہ عوامی مفاد میں کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد ممکن بنایا جا سکے۔