گلاسگو(ویب ڈیسک) سائنسدانوں نے پوری الٹراساؤنڈ مشین کو ایک کیپسول میں سمودیا ہے جس کے بعد تکلیف دہ اور پیچیدہ اینڈواسکوپی پر انحصار کم ہوجائے گا۔عین کیپسول کی جسامت کا یہ آلہ جسم کے باہر سے مقناطیس کے ذریعے کنٹرول کیا جاسکتا ہے یعنی مقناطیسی میدان سے اسے ایک مقام سے دوسرے پر منتقل کرسکتا ہے۔ اس طرح یہ جسم کے مختلف حصوں یعنی معدے، چھوٹی آنت اور بڑی آنت کی مکمل تصویر کشی کرتا ہے۔فی الحال اس کام کے لیے اینڈوسکوپ استعمال کئے جارہے ہیں جن میں کیمرہ باریک تار کے ذریعے جسم کے اندر داخل کیا جاتا ہے اور اس دوران ٹی وی پر ویڈیو نظر آتی رہتی ہے۔ اس کی بدولت معدے کے السر اور کینسر کی شناخت کا کام لیا جارہا ہے۔ سونوپِل کو گلاسگو یونیورسٹی کے ماہرین نے تیار کیا ہے ۔