لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ کشمیر کے مسئلے کو جتنا عمران خا ن اٹھایا ہے ، وہ کسی نے نہیں اٹھایا۔پروگرام کراس ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا میرے خیال میں جو لیڈر جیل میں ہیں، انہیں شاید رہائی کیلئے مولانا فضل الرحمان کے سوا کوئی آسرا نظر آرہا۔ انہوں نے کہا اپوزیشن نے برا بھلا کہنے کی کوئی کسر نہیں چھوڑی، یہ اب کس طرح کا ماحول چاہتے ہیں ،کیا ہم ان کے گھر جائیں، گلے میں ہار پہنائیں اورترلے کریں۔دفاعی تجزیہ کار جنرل ریٹائرڈ اعجاز احمداعوان نے کہا شہریوں کو نشانہ بنانا بھارتی فوج کا انتہائی بزدلانہ اقدام ہے ، بھارت نے 400 سے زائد بار سیز فائر کی خلاف ورزی کی ہے لیکن اقوام متحدہ خاموش ہے اور کوئی کردار ادا نہیں کررہا۔ انہوں نے کہا اپوزیشن کے رویے نے جتنا نقصان کشمیر کے مسئلے کوپہنچایا ہے ، وہ ناقابل تلافی ہے ۔تجزیہ کار اظہارالحق نے کہا اپوزیشن کے سارے ڈرامے اور احتجاج کا ایک ہی مقصد تھا کہ کشمیر کے مسئلے سے توجہ ہٹائی جائے ،جے یو آئی کی مدر پارٹی جو بھار ت میں ہے ، اس نے کھل کر مودی کے کشمیر کے حوالے سے اقدام کی حمایت کی ہے ،نوازشریف جے یو آئی کے احتجاج کے پیچھے ہیں اورانہوں نے کبھی کشمیر کے حوالے سے مودی کی مذمت نہیں کی،جے یوا ٓئی جو دھرنا اورلانگ مارچ کا پروگرام بنارہی ہے ، وہ پاکستان کے خلاف ایک سازش کررہی ہے ، میرا خیا ل ہے کہ کسی بھی پارٹی کو مذاکرا ت سے انکار نہیں کرنا چاہئے ۔جے یوا ٓئی ( ف) کے رہنما مفتی کفایت اللہ نے کہا جو کچھ کشمیر میں ہوا، وہ قابل مذمت ہے ، ہمیں کشمیر پر ایک پیج پر ہوناچاہئے ، وزیراعظم کی ذمہ داری تھی کہ وہ اپوزیشن کو بھی اعتماد میں لیتے لیکن انہوں نے سوائے نفرت کے کچھ نہیں کیا۔انہوں نے کہا مذاکرات کیلئے ماحول بنانا پڑتا ہے ، ہم نے مذاکرات سے انکار نہیں کیا جس روز کمیٹی بنائی گئی، اسی روز وزیراعظم نے مولانا کو گالی دی ،ایسے میں بات ہوسکتی ہے ؟۔