سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان نے وزیر اعظم کی ہدائت پر صوبہ خیبر پختونخواہ میں بھی پنجاب کی طرز پر ریزرو پرائس پر فلور ملز کو گندم کی فراہمی کی منظوری دی ہے جس کے بعد اب کے پی کے میں 20کلو آٹے کا تھیلہ 860روپے میں دستیاب ہو گا۔ رواں برس بے موسمی بارشوں اور پیلی پھپھوندی بیماری کے باعث گندم کی پیداوار میں 30فیصد کمی واقع ہوئی تھی جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے آٹا مافیا نے پنجاب سمیت ملک بھر میں آنے کی قلت پیدا کر دی اور اوپن مارکیٹ میں آٹا 72روپے کلو تک فروخت ہونا شروع ہو گیا۔ وزیر اعظم نے آٹے کے بحران کی تحقیقات کے حکم کے ساتھ فوری طور پر پاسکو اور نجی اداروں کو 15لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دی تھی۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے بروقت اقدامات کے بعد پنجاب میں نہ صرف آٹے کا بحران ختم ہوا بلکہ یوٹیلیٹی سٹورز اور مارکیٹ میں 860روپے میں آٹا وافر مقدار میں موجود ہے۔ اب پنجاب حکومت نے کے پی کے کی فلور ملز کوبھی ریزرو پرائس پر گندم کی فراہمی کی منظوری دی ہے جو بلا شبہ لائق تحسین اقدام ہے۔ امید کی جا سکتی ہے کہ جلد کے پی کے عوام کو بھی ارزاں نرخوں آٹا بآسانی اور وافر مقدار دستیاب ہو گا۔ سندھ حکومت پہلے ہی آٹے کی قیمت کو کنٹرول میں رکھے ہوئے ہے۔ بہتر ہو گا حکومت دیگر علاقوں بالخصوص بلوچستان میں بھی سرکاری نرخوں پر آٹے کی فراہمی کو یقینی بنائے تاکہ پورے ملک میں عوام کو سرکاری نرخوں پر سستا آٹا میسر آ سکے۔