کراچی ( پ ر) پاکستان کی اہم صحافتی تنظیموں نے میڈیا سیفٹی کے حوالے سے نیشنل پروٹوکول اور گائیڈلائنز وضع کرنے پر اتفاق کر لیا ، اس سلسلے میں رضاکارانہ سیلف ریگولیشن چارٹر تیار کیا جائے گا جس میں بچاؤ، تحفظ اور سزا پر مشتمل تین عالمی معیار کے سیفٹی میکنزم کے ذریعے میڈیا سیفٹی کو یقینی بنایا جائے گا، یہ مجوزہ چارٹر میڈیا ہاؤسز اور صحافیوں کے تحفظ کیلئے ایک سنگ میل ثابت ہو گا۔ یہ اتفاق رائے سی پی این ای اور فریڈم نیٹ ورک کی جانب سے سی پی این ای سیکرٹریٹ میں منعقدہ ملٹی سٹیک ہولڈرز اجلاس کے دوران ہوا۔ اجلاس میں جنرل سیکرٹری سی پی این ای ڈاکٹر جبار خٹک، ایگزیکٹو ڈائریکٹر فریڈم نیٹ ورک اقبال خٹک، انٹرنیشنل میڈیا سپورٹ اسلام آباد کے عدنان رحمت، نو تشکیل شدہ ایسوسی ایشن آف ڈیجیٹل نیوز ایڈیٹرز و ڈائریکٹرز کی جانب سے اظہر عباس ، صدر کراچی پریس کلب امتیاز خان فاران، سربراہ سی پی این ای میڈیا سیفٹی کمیٹی عامر محمود، سینئر ایڈیٹر مقصود یوسفی اور سینئر صحافی شہربانو نے شرکت کی۔ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اقبال خٹک نے کہا کہ میڈیا سیفٹی کا ادراک کر کے صحافیوں کی زندگیوں کوآسانی سے بچایا جا سکتا ہے ، ممکنہ خطرات کا ادراک نہ رکھنے یا نظرانداز کرنے والے صحافیوں کی زندگیوں کو زیادہ خطرہ ہوسکتا ہے ۔ اقبال خٹک نے امید ظاہر کی کہ سندھ میڈیا سیفٹی کے حوالے سے جلد قانون سازی کرنے والا پہلا صوبہ بن جائیگا ، پاکستان میں میڈیا سیفٹی کے لیے سیلف ریگولیشن کی شدید ضرورت ہے جس کیلئے فریڈم نیٹ ورک اور سی پی این ای کوشاں ہیں۔ عدنان رحمت نے بتایا کہ میڈیا ہاؤسز اور صحافیوں کو مختلف خطرات کا سامنا ہے جن سے نمٹنے کیلئے قومی سطح پر حکمت عملی بنانے کی ضرورت میں جس میں کم ازکم سالانہ بنیادوں پر اس کی مانیٹرنگ ہونی چاہیے ۔ملک میں گزشتہ 19 سالوں کے دوران 133 صحافیوں کو قتل کیا جا چکا ہے ۔ مجوزہ چارٹر کے خدوخال واضح کرتے ہوئے عدنان رحمت نے بتایا کہ سیلف ریگولیشن چارٹر کا مقصدمعیاری پالیسیوں کے ذریعے میڈیا ہاؤسز، ایڈیٹرزاور صحافیوں سمیت تمام میڈیا پریکٹشنرزکا تحفظ ہے ۔ اظہر عباس نے کہا کہ میڈیا کمیونٹی کے تحفظ کیلئے ہراقدام کو سپورٹ کرنا چاہیے ، انہوں نے تجویز دی کہ اس مجوزہ چارٹر میں تمام اقسام کے میڈیا ہاؤسز کے فیلڈ اور عملی مسائل کو بھی شامل کیا جائے ، ڈاکٹر جبار خٹک نے کہا کہ مجوزہ چارٹر کو مزید مؤثر بنانے اور بہترین نتائج کے حصول کیلئے تمام میڈیا تنظیموں کو اس کا حصہ بناکر وسعت دی جائے ۔ عامر محمود نے بتایاکہ سی پی این ای میڈیا سیفٹی کمیٹی کی مدد سے بغیر کسی لاگت کے میڈیا ہاؤسز کا سکیورٹی آڈٹ کرانے کی سہولت فراہم کی جارہی ہے ۔