اسلام آباد(قاسم نواز عباسی)معیارتعلیم کے لحاظ سے پاکستان دنیا میں 125ویں نمبر پر پہنچ چکاہے ،ناروے کا تعلیمی معیاردنیا میں نمبر ون،فن لینڈ دوسرے ،سوئٹزر لینڈ تیسرے اور دنیا کا یونی پولر سپر پاور امریکہ معیار تعلیم کے لحاظ سے چوتھے نمبر پر ہے ۔اس بات کا انکشاف ورلڈ اکنامک فورم گلوبل ہیومن کیپٹل رپورٹ میں کیا گیا ہے ، رپورٹ کے مطابق دنیا کے 130ممالک کے تعلیمی معیارکوجانچا گیا،جس میں پاکستان 125ویں نمبر پرآگیا ہے ،سری لنکا اور نیپال دو ایسے جنوبی ایشیائی ممالک ہیں جو سرفہرست 100ممالک میں شامل ہیں۔رینکنگ میں سری لنکا کا 70واں اورنیپال کا98واں نمبر ہے ،ترقی کا دعویداربھارت بھی معیار تعلیم کے لحاظ سے نیپال سے بھی پیچھے ہے ، وہ 103نمبر پرہے ،اس رینکنگ میں بنگلہ دیش کو بھی 111واں نمبر دیا گیا ہے ،پاکستان میں گزشتہ 18برسوں میں تعلیم کے شعبے پر کھربوں روپے خرچ کئے گئے ہیں اس کے باوجود پاکستان کا معیار تعلیم نیپال سے بھی پست ہونا لمحہ فکریہ ہے ۔رپورٹ میں پاکستان میں معیار تعلیم کی پستی کے وجوہات میں کرپشن،صنفی تفریق،سوفٹ سکلز کی کمی،سفارشی کلچراور دیگروجوہات شامل ہیں۔پاکستان وفاقی سطح پر آئی ایم ایف،ایشین بینک اور یو ایس ایڈ سمیت دیگر فارن ڈونرز سے تعلیم کے نام پرقرضے لیتا ہے جبکہ صوبے الگ سے ان ڈونرز سے قرضے حاصل کرتے ہیں،لیکن ناقص منصوبہ بندی اور اداروں میں کرپشن کی وجہ سے معیار تعلیم بڑھنے کے بجائے پستی کا شکارہے ۔