اسلام آباد( آن لائن ) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احمد حسن مغل،سینئر نائب صدر رافعت فرید اور نائب صدر افتخار انور سیٹھی نے کہا کہ پاکستان 60فیصد بجلی تیل سے پیدا کرتا ہے جو گردشی قرضوں میں اضافے کا اہم سبب ہے لہذا انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ گردشی قرضوں سے چھٹکارہ حاصل کرنے کیلئے تیل سے بجلی پیدا کرنے پرانحصار کم کیا جائے اور پانی و قابل تجدید ذرائع سمیت دیگر سستے ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کی کوشش کرے جس سے کاروباری طبقے اور عوام کو سستی بجلی ملے گی اور گردشی قرضوں کا مسئلہ بھی بہتر حل ہو گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی ضروریات پوری کرنے کیلئے 70فیصد تیل باہر سے درآمد کرتا ہے جس وجہ سے موجودہ مالی سال کے پہلے 8ماہ میں پاکستان کا آئیل امپورٹ بل بڑھ کر 9.61ارب ڈالر تک پہنچ گیا جو پچھلے سال اس عرصے کے مقابلے میں 6.7فیصد زیادہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تیل سے پیدا ہونے والی بجلی بہت مہنگی پڑتی ہے جس وجہ سے کاروبار کی لاگت میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مالی خسارے پر قابو پانے کیلئے کاروباری سرگرمیوں اور برآمدات کو بڑھانے کی اشد ضرورت ہے اور سستی بجلی یہ مقاصد حاصل کرنے میں بہت معاون ثابت ہو سکتی ہے ۔ احمد حسن مغل نے کہا کہ روپے کی گرتی ہوئی قدر کی وجہ سے تیل کی درآمد کی لاگت میں مزید اضافہ ہو رہا ہے جس سے گردشی قرضے مزید بڑھ سکتے ہیں لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت تیل سے بجلی کی پیداوار پر انحصار کم کرے اور ملک میں موجود پانی، ہوا اور شمسی توانائی سمیت دیگر ذرائع سے بجلی کی پیداور بڑھائے جس سے ملک کا امپورٹ بل کم ہو گا، کاروبار کی لاگت کم ہونے سے کاروباری سرگرمیوں اور سرمایہ کاری کو بہتر فروغ ملے گا اور معیشت بہتر ترقی کرے گی۔